وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم بیرون ملک ایجنڈے پر حکومت کو گرانے کی کوشش اور ملک میں ہونے والی غداری کے خلاف احتجاج کریں گے۔عوام کے سوالات کا براہِ راست جواب دیتے ہوئے ان وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ آج کل جو پاکستان کی صورتحال بنی ہوئی ہے اس سلسلے میں سوچا ہے کہ میں آپ کے سامنے آکر آپ کے سوالات کا جواب دوں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم میں نے اور میری ٹیم نے اسمبلی تحلیل کرتے ہوئے الیکشن کروانے کا فیصلہ کیا ہے، یہ اس لیے کیا گیا کہ ساڑھے تین سال سے اپوزیشن کہہ رہی تھی حکومت نا اہل ہے، یہ عوام میں جائیں گے تو عوام انہیں انڈے ماریں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے تو انتخابات کا اعلان کردیا ہے، تو اب یہ سپریم کورٹ کیوں جارہے ہیں ، یہ ہی آپ کہتے تھے کہ یہ حکومت نا اہل اور سلیکٹڈ ہے اب ہم نے الیکشن کا اعلان کردیا ہے تو آپ سپریم کورٹ میں کیا کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ چاہتے ہیں کہ حکومت بحال ہو، عوام کے فیصلے سے واپس آنا بہتر ہے یا ایک باہر کی سازش کا حصہ بن کر، پارلیمنٹرین کے ضمیر خرید کر حکومت بنانا بہتر ہے۔عمران خان نے کہا کہ میں آپ کو بتایا چاہتا ہوں یہ ایسا کیوں چاہتے ہیں، ان کی سب سے بڑی کوشش این آر او لینا ہے، کیونکہ ان پر کرپشن کیسز ہیں، اور یہ ضمانت پر ہیں اور باہر بھاگے ہوئے ہیں، ان کی ساری کوشش یہ ہے کہ اقتدار میں آئیں گے اپنے اوپر کیسز ختم کریں گے اور این آر او ٹو لیں گے۔ان کہنا تھا کہ پہلا این آر او مشرف نے دیا تھا ان کے سارے کرپشن کیسز تب معاف ہوگئے تھے اور اب 10 سالوں میں نئے کیسز بنے ہیں، حیرت کی بات یہ ہے کہ 90 فیصد سے زائد کیسز ان کے دور کے بنے ہوئے ہیں، اور اب یہ چاہتے ہیں کہ نیب کو مکمل طور پر ختم کیا جائے ان کے کیسز معاف کیے جائیں اور یہ بھر سے ملک کا پیسہ باہر بھجوانا شروع کریں۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں کہ این آر او بھی مل جائے اپنے ایمپائرز بھی کھڑے کردیں اپنے آفسز بھی کھڑے کردیں، الیکشن کمیشن میں بھی اپنے لوگ ڈال دیں۔انہوں نے کہا کہ ساری زندگی انہوں نے فکس میچز کھلیں ہیں، ان کی پوری کوشش ہے کہ الیکشن کمیشن ، بیوروکریسی اور سارا عملہ تیار کر کے پھر یہ الیکشن لڑیں۔