حجرہ شاہ مقیم ( آن لائن )مریم نواز نے کہا کہ ضلع اوکاڑہ کے عوام نے ہمیشہ مسلم لیگ ن کا ساتھ دیا ہے اور اب پھر آپ کا ساتھ چاہیے ،آپ لوگوں نے جج کی ویڈیو دیکھی تھی جس میں وہ صاف صاف کہ رہا ہے کہ فیصلہ دباؤ میں کیا گیا ، سب نے دیکھا کہ جج نے وڈیو میں کہا نواز شریف بے گناہ تھا مجھے فیصلہ دینے کے لے مجبور کیا گیا۔کیا اب بھی نواز شریف کو جیل میں رہنا چاہیے جس کے جواب میں کارکنان کی طرف سے نواز شریف کو رہا کرو کے نعروںسے فضا گونج اٹھی ،مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف بے گناہ ہیں وہ کسی صورت عوام کے حقوق کا سودا نہیں کریں گے، جیل کی سختیاں ان کا حوصلہ پست نہیں کر سکتیں نواز شریف نے کوٹ لکھپت جیل سے اپنے کارکنوں کو سلام بھیجا ہے ،عمران خان نواز شریف کو اس لیے باہر نہیں آنے دے رہا کیوں کہ اسے پتا ہے نواز شریف نے میری حکومت نہیں چلنے دینی ،اگر مہنگائی کو کم کرنا ہے تو نواز شریف کو باہر لے کر آئیں، انہوں نے کہا کہ عمران خان سلیکٹڈ ہے ہاتھ اٹھا کر بولو یہ آپ کے ووٹ سے آیا ہے کیا، اگر نہیں آیا تو اسے گھر بھیجو،میرے ساتھ وعدہ کرو عمران خان کو آخری دھکا دینے کیلئے ہمارے ساتھ اسلام آباد جاو گے، ان خیالات کا اظہار مریم نواز نے رینالہ خورد اور اوکاڑہ بائی پاس پر کارکنوں نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وہ لاہور سے چل کر پھولنگر پتوکی رینالہ خورد سے ہوتی ہوئی اوکاڑہ پہنچی تو وہاں پہلے سے موجود ضلع کے مختلف علاقوںحجرہ شاہ مقیم ، دیپالپور، حویلی لکھا، بصیر پوراور منڈی احمد آباد سمیت دیگر مقامات سے آئی عوام نے مقامی قیادت کے ساتھ مریم نواز کا شاندار استقبال کیا ،اس موقع پر مریم نواز نے مختصر خطاب میں مقامی ایم این اے ریاض الحق اوررائو محمد اجمل خاں ایم این اے کا شاندار استقبال کرنے پر شکریہ ادا کیا۔قبل ازیں مریم نواز کے استقبال کیلئے بائی پاس پر عثمانیہ ہوٹل کے باہر کیمپ لگایا گیاجہاں پاکستان مسلم لیگ ن کے سینکڑوں کارکن استقبالی کیمپ میں پہنچ گئے ،استقبالی کیمپ میں لیگی ایم این اے ریاض الحق جج، لیگی ایم پی اے منیب الحق سمیت مقامی و دیگر قیادت موجودرہی اوراستقبال پر چلانے کیلئے آتش بازی کا سامان بھاری مقدار میں پہنچا دیا گیا ، لیگی کارکنان کی جانب سے ریلیوں کی صورت میں آنے پر رش کی وجہ سے بائی پاس پرٹریفک کی روانی متاثر رہی اور گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگی رہیں۔مریم نواز کے استقبال کے موقع پر سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گئے تھے، مریم نواز کا قافلہ جب بائی پاس کے قریب پہنچا تو آن لائن کے مطابق مریم نواز کی گاڑی خراب ہو گئی ،انہیں دوسری گاڑی میں بٹھانے کا بندو بست کر لیا گیا مگرگاڑی پر پانی ڈالنے سے گاڑی ٹھیک ہو گئی اور مریم نواز اسی گاڑی میں آگے روانہ ہوئیں، گاڑی میں پانی ڈالتے وقت موبائل بند کروا دئیے گئے۔
مریم نواز کی آمد پر بعض مقامات پر جیب تراش بھی سرگرم رہے ۔ن لیگ کے متعدد قائدین سمیت کارکنان کی جیبیں کٹ گئیں،سعودی عرب سے آنے والے پتوکی کے چیئرمین کے ہزاروں ریال بھی نکال لیے گئے، پھولنگر اور حبیب آباد میں بھی جیب تراش جیالوں سے ہاتھ کرگئے،دریں اثناء اس موقع پر سانگلہ ہل کی گیارہ سالہ عائشہ بھی مریم نواز کے قافلے کے ساتھ تھی ، عائشہ نے لاہور سے پاکپتن تک مریم کے قافلے کے سفرکیا،عائشہ نے آن لائن سے گفتگو میں کہا کہ میں سانگلہ ہل سے لاہور آئی ہوں ، جو میاں صاحب سے محبت کرتے ہیں وہ آج سڑکوں پر نکلے ہیں ، نیازی نے موٹروے بنانے والے، لوڈشیڈنگ ختم کرنے والے، ہزاروں کلومیٹر کارپٹ روڈ بچھانے والے کو بیماری کی حالت میں جیل کی کال کوٹھڑی میں بند کر دیا ہے،بعد ازاں مریم نواز اپنے قافلے کے ہمراہ پاکپتن روانہ ہو گئی۔