لاہور( این این آئی)وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے واضح اعلان کیا ہے کہ جب تک میں ریلوے کا وزیر ہوں سمجھوتہ اور تھر ایکسپریس نہیں چلے گی ، بھارت کے ساتھ مذاکرات کے سارے دروازے بند ہو چکے ہیں ،ہم جنگ کی بات نہیں کرتے لیکن اب قر ض اتارنے کا وقت آ گیا ہے ،کشمیری ہمارے خون کا حصہ ہیں ۔مودی نے سیاسی خود کشی کی ہے اور اس فیصلے سے بھارت کی معیشت ، ثقافت ، سیکولر ازم، آئین اور ورلڈ فیم نیست و نابود ہو گیا ہے ، عمران خان اور قمر جاوید باجوہ ایک گاڑی کے دو پہئے ہیں ،مسلم لیگ (ن) او رپیپلز پارٹی میں ریلیف لینے کی دوڑ لگی ہوئی ہے ، انہیں کشمیریوںاور فلسطینیوں سے کوئی سروکار نہیں ان کا صرف یہی مطالبہ ہے کہ ہمیں چھوڑ دو باہر جانے دو ،میری اطلاع کے مطابق دونوں نے بغیر کسی ذکر اور تحریر کے تھرڈ پارٹی کے ذریعے پیسے دینے کی پیشکش کی ہے جسے عمران خان نے مسترد کر دیا ہے ،وزیر اعظم نے وزارت منصوبہ بندی کو پندرہ روز کے اندر ایم ایل ون کے پی سی ون اور فزیبلٹی کی منظوری لینے کی ہدایت کی ہے ، عید الاضحی کے بعد چکوٹھی اور وادی نیلم کا دورہ کروں گا ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ریلوے کی فیکٹریوں میں ملازمین کی حاضری کیلئے بائیو میٹرک سسٹم لگانے کی ہدایت کر دی ہے اور یہ 30اگست سے شروع ہو جائے گا، جوملازم اس کی پاسداری نہیں کرے گا اس کی تنخواہ کاٹی جائے گی اور اس سے جان بھی چھڑائی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم عمران خان نے وزارت منصوبہ بندی کو ہدایت کی ہے کہ پندرہ روز کے اندر ایم ایل ون کا پی سی ون اور فریبلٹی کی منظوری کرائی جائے ۔چین کے ساتھ ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں ، وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف کو چین میں عزت اور مقام حاصل ہے ۔ ہماری کوشش ہے ے کہ اسے بہترین ٹرمز اینڈ کنڈیشن پر طے کریں اور اس مختلف مراحل میں مکمل کیا جائے گا ،ریلوے کے تمام مسائل کا حل ایم ایل ون منصوبے کی تکمیل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی جدوجہد آزادی میں لال حویلی کا ایک کردار ہے ، میں 13اگست کو رات بارہ بجکر ایک منٹ پر خطاب کروں گا۔ 14اور 15اگست کو لندن اور مانچسٹر میں خطاب کروں گا ۔جبکہ عید الاضحی کے بعد چکوٹھی اور وادی نیلم کا بھی دورہ کروں گا۔ کشمیریوں نے اپے خون سے آزادی کی مشعل کو روشن کیا ہے اور یہ روشن رہے گی ۔ پاکستان کی کشمیریوں کے ساتھ کمٹمنٹ ہے او رہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں ، کشمیر ی بھی پاکستان کے ساتھ جی اور مرر ہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مودی نے سیاسی خود کشی کی ہے اور اس کی معیشت ، سیاست ا و رآئین کا جنازہ نکل گیا ہے ۔ پوری قوم آنکھیں کھلی رکھے اور جاگتی رہے ۔کالجز اور یونیورسٹیوں کے طلبہ تعطیلات کے بعد کشمیریوں کیلئے آواز بلند کریںاو ر کشمیر کی آزادی میں حصہ ڈالیں ۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی نے اپنے فیصلے سے شملہ معاہدہ، کنٹرول لائن ، عبد اللہ ایکارڈ ،سلامتی کونسل کی قراردادوں کو ختم کر دیا ہے اور اسے اس کی قیمت دینا پڑے گی ، ہم جنگ کی باتیں نہیں کرتے لیکن شاید ہمارا قرض اتارنے کا وقت آ گیا ہے اور اگر جنگ ہوئی تو یہ آخری جنگ ہو گی اور اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ سمجھوتہ اور تھر ایکسپریس کو بند کرنے کا فیصلہ انتہائی سوچ سمجھ کر کیا ہے اور میں بھارت کی میڈیا کے ذریعے نظر ثانی کی درخواست کو مسترد کر تا ہوں اور اب اس کا فیصلہ دفتر خارجہ نے کرنا ہے ۔ جب تک میں وزیر ریلوے ہوں دونوں ٹرینیں نہیں چلیں گی ۔ ہم نے ان ٹرینوں کے ریکس اندرون ملک چلنے والی ٹرینوں کے ساتھ لگا دئیے ہیں۔ ہم کشمیریوں کی آخری گولی اور خون کے آخری قطرے تک سپورٹ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ مذاکرات کے تمام دروازے بند ہو چکے ہیں او ر جو لوگ مذاکرات کے دروازے کھولنے کی بات کر رہے ہیں لوگ کہیں گے کہ یہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا گیا ،اب مذاکرات کے تمام دروازے بند ہو چکے ہیں ، وقت آ گیا ہے کہ ہم نے ثابت کرنا ہے کہ کشمیری ہمارے خون اور وطن کا حصہ ہیں ،جب کشمیر پر بجلی گرے گی تو پاکستان پر بجلی گرے گی ،بھارت ٹریپ ہو گیا ہے ، مودی ہٹلر کی کاپی او ر نازی ازم کی داستان ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ کشمیریوں پر مظالم کے خلاف بنگلہ دیش او رایران میں جلوس نکلے ہیں ہے ،اب پاکستانی ، بنگلہ دیشی، ایرانی ، ترکی اور عربی بھی بولیں گے۔ کشمیر کے مسئلے پر بحرین، ترکی، ملائیشیاء نے حمایت کی ہے ،اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ بھارت نے سلامتی کونسل کی قرارداوںکے مخالف اقدام کیا ہے ، او آئی سی نے ہماری حمایت کی ہے۔انہوں نے کہا کہ چوہدری شوگر ملز کیس پیپلز پارٹی نے شروع کیا تھا اب صرف اس کی انکوائری ہو رہی ہے ۔
یہ انتہائی سنجیدہ کیس ہے او ریہ پورے شریف خاندان کو شوگر لگا دے گا۔ انہوں نے حافظ سعید کی گرفتاری کے حوالے سے کہا کہ یہ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے میں اس پر بات نہیں کروں گا ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اسمبلی میں جس سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے وہ دیکھی جارہی ہے ۔ ان کی کشمیر، فلسطین، یمن کے مسئلہ سے کوئی سنجیدگی نہیں ان کے سارے مسئلے یہی ہیں کہ ہمیں کچھ نہ کو اور باہر جانے دو ۔انہوں نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ دور اندیش آرمی چیف ہیں اور میں نے اپنی زندگی میں ان سے زیادہ صلح پسند آدمی نہیں دیکھا جو جنگ سے ہٹ کر پاکستان او رمعیشت کی بہتری کی سوچ رکھتا ہو ۔ عمران خان اور قمر جاوید باجوہ ایک گاڑی کے دو پہیے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اطلاع کے مطابق (ن) اور پی پی والے تھرڈ پارٹی کے ذریعے پیسے دینا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ کوئی ذکر اور تحریر نہ ہو لیکن عمران خان نے اسے قبول نہیں کیا ۔
انہوں نے کہا کہ طالبان نے سکھوں، برٹش، روس اور امریکہ کو شکست دی ہے اور اب امریکہ کو طالبان سے زیادہ جانے میں جلد ی ہے اورمجھے لگتا ہے کہ معاہدہ بہت قریب ہے اور ہو جائے گا ۔ طالبان، ایران اور چائنیز دور کا سوچتے اور پھر کوئی بات کرتے ہیں۔ عمران خان کی کوشش ہے کہ گر امریکہ اور طالبان کی صلح ہوتی ہے تو اس میں فائدہ پاکستان کو پہنچے کیونکہ ہم دنیا میں تنہا نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اب جھاوڑ پھر گیا ہے اب کس کی باری آنی ہے۔شکر ہے کہ آصف زرداری نے بھی بلاول کو مرد کہہ دیا ہے او رہم نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن والے سب نمبر ٹانگ رہے ہیں اور ان کے درمیان مقابلہ یہ ہے کہ ریلیف کس کو ملے گا باقی سب کمپنی کی مشہوری کے لئے ہے ، جو جتنا بڑا ٹارزن ہے اس کی قیمت اتنی بڑھتی ہے ۔ (ن) لیگ تباہی کے جس دہانے پر پہنچی ہے اس کا کریڈٹ مریم نواز کو جاتا ہے ۔