کراچی: ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں بڑی کمی پر اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا مؤقف سامنے آگیا۔ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ روپے کی قدرکی موجودہ صورتحال مارکیٹ کی طےکردہ ہے،کرنسی اتار چڑھاؤ کا تعلق جاری کھاتوں کے خسارے ، اس حوالے سے مختلف خبریں اور غیریقینی صورتحال بھی ہے۔
1/4 The recent movement in the Rupee is a feature of a market-determined exchange rate system. Under this system, the current account position, relevant news items, and domestic uncertainty together determine daily currency fluctuations. pic.twitter.com/VXWI7lVSWY
— SBP (@StateBank_Pak) July 19, 2022
3 /4 Like most advanced and emerging market currencies across the world, the Rupee has depreciated against the US$ since Dec 21. It has depreciated by 18% over this period. pic.twitter.com/UPysDpfhv9
— SBP (@StateBank_Pak) July 19, 2022
اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر بھی امریکی ڈالر کی قدر گذشتہ 6 ماہ میں 12 فیصد بڑھی ہے، دسمبر 2021 سے اب تک روپیہ 18 فیصد گرا ہے، مہنگائی ایڈجسٹ کرنے کے بعد کرنسی کی قدر صرف 3فیصد گری ہے، پاکستانی کرنسی کی طاقت کےاندازے کا یہ بہتر طریقہ ہے۔ خیال رہے کہ آج انٹربینک میں کاروبارکے دوران ڈالر اونچی اڑان کے بعد 224 روپے تک پہنچ گیا تھا تاہم کاروبار کے اختتام پر انٹربینک میں ڈالر 6 روپے 79 پیسے مہنگا ہوکر 221 روپے 99 پیسے پر بند ہوا۔
اوپن مارکیٹ میں ڈالر 8 روپے مہنگا ہوکر 224 روپے کا ہوگیا۔