اسلام آباد: حکومتی اتحاد نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے کیس کی عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔
وزیراعظم ہاؤس میں حکمران اتحاد اور پی ڈی ایم کے قائدین کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں حکمران اتحاد اور پی ڈی ایم کے قائدین نے فل کورٹ کے مطالبے سے پیچھے نہ ہٹنے پر اتفاق کیا۔
اس حوالے سے تحریک انصاف کے رہنماؤں نے بھی ردعمل ظاہر کیا ہے اور پی ڈی ایم کے فیصلے کو بچگانہ قرار دیا ہے۔
شاہ محمود قریشی
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عدالتی کارروائی مکمل ہونے کے بعد کہا گیا بائیکاٹ کریں گے، ضمنی الیکشن کی طرح آئندہ بھی قوم انہیں مسترد کرے گی، یہ ہی عدالت جب آپ کے حق میں فیصلہ دے تو مٹھائیاں بانٹی جاتی ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جب آپ کی خواہشات کے مطابق جج فیصلہ دیتے ہیں تو ان کے خلاف ہوجاتے ہیں، آج ایگزیکٹو نے عدلیہ پر حملہ کیا ہے ، عدلیہ نے آج ان کی بدتمیزی برداشت کی خراج تحسین پیش کرتا ہوں، عدالتی فیصلہ مسترد کرنے والوں کو پوری قوم مسترد کرے گی۔
حکومتی اتحاد بچوں والی حرکتیں نہ کرے، شہباز گل
تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے اپنے ردعمل میں کہا کہ حکومتی اتحادی چھوٹے بچوں والی حرکتیں نہ کریں۔
شہبازگل نے مزید کہا کہ کہاں سے لے کرآئیں ان کی پسند کے جج؟
شبلی فراز
تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے کہا کہ ’نواز شریف اور ان کے خاندان نے ہمیشہ قانون اور عدالتوں کو گھر کی لونڈی سمجھا۔ آج بھی سپریم کورٹ کو اسی نظر سے دیکھا اور اپنی مرضی تھوپنا چاہی، نتیجہ رسوائی اور حزیمت۔‘
اسد عمر
اسد عمر نے کہا کہ ’یہ تینوں جج اس بینچ پر تھے جس کے فیصلے سے عمران خان کی حکومت ختم ہوئ، اس نے ڈائری اور پین اٹھایا اور اپنے عوام میں چلا گیا کیونکہ ان کے دل میں رہتا ہے۔ ان کا ماتم اس لیے شروع ہے کیونکہ ان کو پتہ ہے ان کیلئے اب کوئی جانے کی جگہ نہیں جہاں عزت اور پیار ملے۔‘
وکیل علی ظفر
تحریک انصاف کے وکیل علی ظفر نے کہا کہ بائیکاٹ کے باوجود سپریم کورٹ کا فیصلہ سب پر لاگو ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ حکمران اتحاد نے سیاسی فائدہ اٹھانے کیلئے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا۔
Read more: https://ur.theleadingnews.com/pakistan/6217