لاہور: پولیس نے پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے مقدمے میں مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
پولیس کینٹ کچہری لاہور پہنچ گئی اور عدالت سے عطا تارڑ ، رانا مشہود، اویس لغاری ، سیف الملوک کھوکھر سمیت دیگر کی گرفتاری کی اجازت مانگ لی۔ پولیس نے ن لیگ کے رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری کے لیے مجسٹریٹ کے پاس درخواست دائر کر دی۔
تھانہ قلعہ گجر سنگھ پولیس نے عدالت سے عطا تارڑ ، رانا مشہود، اویس لغاری ، سیف الملوک کھوکھر، ملک غلام حبیب اعوان، اویس لغاری، مرزا جاوید، پیر خضر حیات، راجہ صغیر، عبدالرؤف، پیر اشرف، بلال فاروق اور رانا منان کے وارنٹ گرفتاری مانگ لیے۔
پولیس نے موقف اختیار کیا کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے، جس میں وہ دانستہ طور پر پیش نہیں ہو رہے ، انہیں گرفتار کر کے تفتیش مکمل کرنی ہے، وارنٹ جاری کرکے گرفتاری کی اجازت دی جائے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے پولیس کی وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے ن لیگ کے بارہ رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
ادھر پنجاب پولیس نے رانا مشہود کی گرفتاری کے لیے دوبارہ لاہور میں ان کے گھر پر چھاپہ مارا لیکن وہ گھر پر نہیں ملے۔ جوہر ٹاؤن میں سیف الملوک کھوکھر کی رہائشگاہ کھوکھر پیلس پر بھی چھاپہ مارا گیا، لیکن وہ گرفتار نہ ہو سکے۔ پولیس نے رائیونڈ میں مرزا جاوید کے دفتر پر بھی چھاپہ، لیکن وہ بھی پولیس کے ہاتھ نہ آئے۔
واضح رہے کہ عمران خان نے اپنے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد 25 مئی کو لانگ مارچ کیا تھا۔ پی ٹی آئی کیخلاف پنجاب حکومت نے کریک ڈاؤن کیا تھا جس میں پرتشدد واقعات پیش آئے تھے۔