کراچی(نیوز ڈیسک)ڈالر کی قیمت میں ایک روپے کی کمی ہوئی جس کے بعد روپیہ تگڑا ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر 1 روپے سستا ہو گیا جس کے بعد ڈالر کی قیمت 158.25 روپے سے کم ہوکر 157.25 روپے ہو گئی ہے۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز انٹربینک میں امریکی ڈالر 27 پیسے سستا ہوا تھا۔ یاد رہے کہ اگست 2018ء میں پی ٹی آئی حکومت برسراقتدار آئی تو ڈالر 122 روپے کا تھا۔مئی 2019ء میں ڈالر 151 روپے اور جون میں مُلکی تاریخ کی بلند ترین سطح 164روپے پر پہنچ گی تھا۔ تاہم جولائی میں ڈالر کی قیمت میں اضافہ رُک گیا اور پھر آہستہ آہستہ چند پیسوں کے فرق کے ساتھ اس کی قیمت نیچے آتی چلی گئی۔ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت کے ایک سال مکمل ہونے پر ملک پر قرضوں میں اضافہ ہوا، زرمبادلہ ذخائر اور روپے کی قدر میں کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔
ایک سال کے دوران انٹربینک میں ڈالر 28 فیصد اضافے سے 158 روپے 95 پیسے کا ہوگیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی 29 فیصد اضافے سے 159 روپے 40 پیسے پر فروخت ہونے لگی، ڈالر کے بڑھتے دام نے مہنگائی میں اضافہ کیا تو سٹیٹ بینک نے ایک سال کے اندر ہی شرح سود 5.75 فیصد اضافے سے 13.25 کر دیا۔ پی ٹی آئی حکومت نے 18 اگست 2018ء سے اب تک معیشت کو بہتر کرنے کے لیے سعودیہ عرب، متحدہ عرب امارات، چین اور دیگر ذرائع سے قرض لئے، بیرونی قرضہ جو 96 ارب ڈالر تھا مارچ 2019ء تک 105 ارب ڈالر تک پہنچ گیا جبکہ ابھی ان قرضوں میں آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک کا قرض شامل نہیں، اگر ان اداروں کی جانب سے موصول ہونے والے قرض کو بھی شامل کر لیا جائے تو ایک محتاط اندازے کے مطابق ان قرضوں میں لگ بھگ 5 ارب ڈالر کا مزید اضافے کا امکان ہے۔