سان فرانسسكو: بہت جلد یوٹیوب کا نظم ونسق ، نیل موہن کے ہاتھوں میں ہوگا جو اس کے نئے سی ای او بننے جارہے ہیں۔ اپنی آمد سے قبل ہی انہوں نے ایپ کے بارے میں اپنے نئے وژن اور تبدیلیوں کا ایک جائزہ پیش کیا ہے۔
نیل موہن نے مونیٹائزیشن میں اضافے، اظہار کے نئے ٹولز، یوٹیوب ٹی وی، اے آئی، پوڈکاسٹ اور نوجوان یوٹیوبر کی سہولت پر بطورِ خاص زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ یوٹیوبر کی آمدنی میں اضافے کے خواہاں ہیں تاکہ وہ ایپ سے جڑے رہیں۔
انہوں نے کہا کہ لاکھوں چینل اس وقت یوٹیوب سے رقم بنارہے ہیں اور ہم نے اشتہارات سے ہٹ کر ان کے لیے آمدنی کا منصوبہ بنایا ہے۔ ان میں سبسکرپشن، شاپنگ، سرمایہ کاری اور دیگر سہولیات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 60 لاکھ ناظرین رقم کے بدلے سبسکرپشن حاصل کرچکے ہیں اور ان کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔
انہوں نے یوٹیوب وائے پی پی پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال تخلیق کاروں کو اس ضمن میں 10 ارب ڈالر کی رقم ادا کی جارہی ہے جو اشتہارات سے دی جاتی ہے۔ اب یہ سلسلہ یوٹیوب شارٹس تک پہنچ چکا ہے۔ اس کا مقصد ٹک ٹاکرز کو یوٹیوب کی جانب راغب کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شارٹس اور لائیو اسٹریمز کے لیے مونیٹائزیشن کو مزید بہتر بنایا جائے گا تاکہ لوگ شارٹس کی جانب راغب ہوں۔ فی الحال یوٹیوب شارٹس ویڈیو روزانہ 50 ارب مرتبہ دیکھی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے یوٹیوب ٹی وی پر مزید پروگرام اور کھیلوں کے مقابلوں پر بات کی ہے جن میں این ایف ایل شامل ہے۔
انہوں نے شارٹس کے لیے ایک نئے تخلیق ٹول شامل کرنے کا بھی عندیہ دیا جس کی ایک جانب ویڈیو ہوگی تو دوسری جانب لے آؤٹ ہوگا اور اس طرح ویڈیو بنانے والوں کو بہت فائدہ ہوگا۔
یوٹیوب میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر نیل موہن نے کہا ہے کہ ویڈیو میں مجازی طور پر نئے کپڑے اور حلیہ بدلنا ممکن ہوگا جبکہ پس منظر میں خیالی بیک گراؤنڈ کا اضافہ بھی کیا جاسکے گا۔ یہ سہولیات اگلے ماہ متعارف کرائی جائیں گی۔