لاہور(نیوز ڈیسک)قومی کرکٹر حسن علی نے بھارتی لڑکی سے شادی کے بعد ’ امن کی آشا‘ پر انتہائی فلسفیانہ اور شاعرانہ انداز میں بات کی لیکن پاکستانیوں کو ان کا یہ انداز کچھ خاص پسند نہیں آیا اور انہیں کھری کھری سنادیں۔حسن علی نے اپنی شادی کے فوٹو شوٹ کی تصویر ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا ’ کسی نے سچ ہی کہا ہے کہ محبت کی کوئی حد ، کوئی سرحد نہیں ہوتی۔آج ہم رنگوں میں اتنے بکھرے ہیں ، یہ بھول گئے کہ جو رنگ تیرے پرچم میں ہے وہ ہی رنگ میرے پرچم میں ہے،دولت ، ذات ، خود غرضی کو ہم نے اپنی محبت کی چادر سے ڈھکا ہے ، خدا اس چادر کو ہمیشہ سلامت رکھنا‘۔حسن علی کی جانب سے ہم رنگ پرچم کا فلسفہ پیش کیا گیا تو پاکستانیوں نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور کھری کھری سنادیں۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے قومی کرکٹر کو جواب دیتے ہوئے کہا ’ فرق یہ ہے کہ میرے پرچم پر بے گناہ کشمیریوں کا خون نہیں ہے اور ان کا پرچم میرے بہن بھائیوں کے خون سے تر ہے ، اور میرے لیے یہ فرق ہر ایک فرق سے بڑھ کر ہے‘۔ایک خاتون صارف نے بھی ایک ہی رنگ کے پرچموں والے فلسفے پر حسن علی کو اپنی بیوی کی حد تک محدود رہنے کا مشورہ دیا اور کہا ’ رنگ تو خیر دونوں پرچموں میں ایک جیسے نہیں ہیں، آپ بات اپنی ذاتی محبت تک ہی رکھیں تو بہتر ہوگا‘۔ایک اور سوشل میڈیا صارف نے لکھا ’ اپنی محبوب بیوی کی چوڑیوں کی کھنک کے علاوہ کچھ اور بھی سن ، سن کے کس طرح کشمیری چیخ چیخ کر انڈیا کی درندگی کی داستانیں سناتے ہیں ، سن کے کس طرح کشمیرکی شہزادیاں اپنی لٹتی عزت کو بچانے کےلئے پکار رہی ہیں۔ سن کے کس طرح ایک معصوم اپنے والد ، اپنی ماں ، اپنی بہن کے جنازے سے لپٹ کر رو رہا ہے‘۔