انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کیساتھ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دسواں ایڈیشن کے ٹکراؤ سے کیا فائدے ہوسکتے ہیں۔پہلا فائدہ ڈرافٹننگ کے عمل میں دیکھائی دے گا وہ ایسے کہ جن نامور غیرملکی پلئیرز کو انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) میں نہیں چُنا جائے گا وہ پی ایس ایل کیلئے دستیاب ہوں گے کیونکہ بورڈز کی جانب سے آئی پی ایل ونڈو کے دوران بین الااقوامی میچز شیڈول نہیں رکھے جاتے۔حال ہی میں آئی پی ایل کے دوران متعدد غیرملکی پلئیرز نے میچز نہ ملنے پر شکوہ کیا تھا اور اس دوران پی ایس ایل ہوئی تو وہ تمام کرکٹرز پی ایس ایل کا رخ کریں گے۔دوسرا فائدہ براڈ کاسٹنگ کی صورت میں بھی دیکھنے کو مل سکتا ہے کیونکہ آئی پی ایل کے زیادہ تر میچز ہائی اسکورننگ ہوتے ہیں جہاں بالرز کیلئے پچ پر کچھ نہیں ہوتا جبکہ پی ایس ایل میں ایسا نہیں ہے، یہاں بالرز کو بھی فائدہ ملتا یہی وجہ ہے سال 2024 کے ایڈیشن میں 34 مقابلوں میں محض 6 میچز ایسے تھے جہاں 200 یا اس سے زائد اسکور بناہو۔اس کے مقابلے رواں آئی پی ایل ایڈیشن کے 57 میچز کے دوران 20 میچز میں 200 یا اس سے زائد رنز کا اسکور بنا جبکہ 4 میچز ایسے تھے جو 199 یا 195 کے مجموعے تک پہنچے۔ اسی طرح 57 میچز کے دوران بالرز کو 1 ہزار 15 چھکے اور 1 ہزار 773 چوکے لگے۔ ٹورنامنٹ میں اب بھی پلے آف سمیت 16 میچز باقی ہیں جن میں مزید کئی ریکارڈز بن سکتے ہیں۔پی ایس ایل کو بلےبازوں اور بالرز کے درمیان مسابقتی مقابلوں کی وجہ سے بھی ہائپ مل سکتی ہے۔