مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمٰن کے آزادی مارچ میں بھرپور شرکت کا اعلان کردیا۔
ماڈل ٹاؤن لاہور میں مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کے بعد اُن کے ہمراہ میڈیا بریفنگ میں شہباز شریف نے کہا کہ مولانا کے آزادی مارچ میں شریک ہوکر 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں مطالبات پیش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ہم مولانا فضل الرحمٰن کا استقبال بھی کریں گے، کراچی سے پشاور تک عوام حکومت کو گھر بھیجنے کا مطالبہ کررہے ہیں، جلد نئے انتخابات چاہتے ہیں۔
آزادی مارچ، فضل الرحمٰن اور شہباز شریف میں لائحہ عمل طے پاگیا
ن لیگی صدر نے کہا کہ عمران خان پوری طرح ناکام ہوچکے ہیں، نئے انتخابات کے بعد اگر ہمیں حکومت ملی تو 6 ماہ میں ملکی معیشت کو ٹھیک کرکے دکھائیں گے۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن سے ہونے والی ملاقات میں ہم نے ملکی صورتحال پر بھرپور بحث کی، اس وقت ملک کی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری ختم ہوچکی ہے، مہنگائی عروج پر ہے، جو کچھ آج ہورہا ہے، وہ پی ٹی آئی حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
شہباز شریف آزادی مارچ کی قیادت کریں گے،
ن لیگی صدر نے کہا کہ آزادی مارچ کے حوالے سے سابق وزیراعظم اور ن لیگ کے قائد نواز شریف کی ہدایات ہمیں خط کی صورت میں مل چکی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جی ڈی پی 2 اعشاریہ 4 پر پہنچ چکی ہے جو 2018 میں 5 اعشاریہ 8 پر تھی، عمران خان اپنی ناکامی کی ذمے داری اداروں پر ڈالنا چاہتے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ 31 اکتوبر کے جلسے میں کشمیریوں کے حقوق کی آواز اٹھائیں گے، اسلام آباد میں ہی حکومت کو گھر بھیجنے کی تحریک کے اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔