اسلام آباد کی ہائی کورٹ نے نور مقدم کے قاتل ظاہر جعفر کی سزائے موت برقرار رکھنے کا فیصلہ سنا دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس اعجاز اسحاق خان نے نور مقدم کیس کی اپیلوں پر محفوظ فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے نور مقدم کے قاتل ظاہر جعفر کی سزائے موت کا فیصلہ برقرار رکھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ظاہر جعفر کو ریپ کے مقدمے میں بھی سزائے موت کا حکم سنایا۔ مقدمے کے دیگر ملزمان افتخار اور جان محمد کی 10 سال کی سزا برقرار رکھی۔
یاد رہے کہ سیشن کورٹ نے ظاہر جعفر کو سزائے موت کا فیصلہ سنایا تھا۔ ظاہر جعفر کو ریپ ثابت ہونے پر عمر قید کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔
جس پر ظاہر جعفر نے سزاؤں کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائرکی تھی۔ظاہر جعفر نے 20 جولائی 2021 کو نور مقدم کو قتل کر دیا تھا۔