اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے بنگلادیش کی صورت حال پر کہا ہے کہ وہاں کے لوگوں نے عزم و حوصلہ دکھایا ہے اور وہ باہر نکلے ہیں۔وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ملکی اور بین الاقوامی صورتحال پر چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں۔ 1971ء کے حوالے سے سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بنگلا دیش اور الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024ء پر بات ہونی چاہیے۔ الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024ء پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظور ہوا ہے۔ آئین کے مطابق آزاد امیدوار 3 دونوں میں کسی سیاسی جماعت کا حصہ بنتا ہے۔ کیا آزاد رکن کے حلف نامے کو منسوخ کیا جا سکتا ہے؟۔عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ ممبر بل کے ذریعے رول کو قانون میں تبدیل کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کے 2 معزز ججز نے اہم سوالات اٹھائے ہیں۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان اور عوام بنگلا دیش کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ بنگلا دیش کے لوگوں نے عزم اور حوصلہ دکھایا ہے۔ بنگلہ دیش کے لوگ باہر نکلے۔ بنگلادیش کے لوگوں کے عزم کو سراہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے شیخ مجیب کو ہیرو بنایا، اپنا موازنہ شیخ مجیب سے کیا۔ یو ٹرن لینا بانی پی ٹی آئی کا وتیرہ ہے۔ یو ٹرن نہ لے تو وہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کہلا ہی نہیں سکتا۔ آپ کا کوئی دین ایمان ہے؟ بیرسٹر گوہر نے شہباز شریف کو حسینہ واجد سے سیکھنے کا مشورہ دیا۔ تحریک انصاف نے شیخ مجیب کو ہیرو بنا کر پیش کیا۔ پی ٹی آئی رہنماؤں نے ٹیلی وژن پر آ کر کہا کہ ہمارا لیڈر شیخ مجیب کی طرح ہے۔عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ بنگلا دیش میں جب شیخ مجیب کے مجسمے گرائے گئے تو کہتے ہیں کہ دیکھیں عوام نے کیا کیا۔ ان کی جماعت نے یہاں شیخ مجیب کا بیانیہ بنایا اور ہیرو ڈیکلیئر کیا۔ تحریک انصاف کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے شیخ مجیب کو ہیرو ڈیکلیئر کرنے کی پوسٹیں لگائی گئیں۔ ایک مجسمہ گرنے سے بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنا بیان بدل لیا۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ وہ رجیم تھا جس نے بنگلا دیش میں تقسیم پیدا کی تھی، بانی چیئرمین پی ٹی آئی بھی تقسیم پیدا کرنے کے قائل ہیں۔ قول و فعل میں تضاد کی ڈگری یو ٹرن کے بادشاہ کو دینی چاہیے۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنی سیاست کے لیے اسلام تک کو استعمال کیا۔