لاہور: رائٹر اور ڈرامہ نگار خلیل الرحمن قمر کا کہنا ہے کہ ان کو اغوا کرنے والوں نے اداکار نعمان اعجاز اور صبا قمر کا نام لیا تھا۔ایک پوڈ کاسٹ انٹرویو میں خلیل الرحمن قمر نے اپنے اغوا سے متعلق تفصیلات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میں شروع میں اغوا کی ایف آئی آر اس لیے درج نہیں کروانا چاہتا تھا کیونکہ اغوا کاروں نے نعمان اعجاز اور صبا قمر کا نام لیا تھا۔خلیل الرحمن قمر کا مزید کہنا تھا کہ مجھے نعمان اعجاز سے نفرت ہے لیکن وہ بہت اچھے اداکار ہیں جبکہ صبا قمر سے بھی اختلافات ہونے کے باوجود میں ان کی اداکاری کا مداح ہوں۔ یہ وہ لوگ نہیں جو اس طرح کا کام کریں۔ اغوا کار اس طرح کی باتیں کرکے مجھے الجھن میں ڈالنا اور میرے دماغ اور اعصاب کو متاثر کرنا چاہتے تھے۔خلیل الرحمن قمر کا مزید کہنا تھا کہ مجھے اغوا کے واقعے کے دوران اپنے لاکھوں بھارتی مداحوں کی سپورٹ نے حیران کردیا جبکہ اس کے بالکل برعکس پاکستان میں مجھے لوگوں کی طنزیہ باتوں اور نفرت کا سامنا کرنا پڑا۔ میں نے جانتا کہ مجھےاغوا کرنے والوں کا کیا مقصد تھا۔ مجھے بس اپنی بیوی اور بیٹیوں کی فکر تھی۔ اغوا کاروں نے جب تشدد کیا تو ان کو کہا کہ مجھے مارنا ہے تو مار ڈالو۔خلیل الرحمن قمر نے کہا کہ میری بیوی اغوا کے واقعے کے بعد پاکستان چھوڑ کر جانا چاہتی ہے کیونکہ وہ میرے ساتھ ہونے والے سلوک پر افسردہ اور دکھی ہے لیکن مجھے اپنے وطن کی مٹی سے عشق ہے میں اپنا ملک چھوڑ کرکہیں نہیں جاؤں گا۔