لندن (آئی این پی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے ایک سال میں 135 ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے، یہ تبدیلی کا نہیں تباہی کا سال ہے۔ جی ڈی پی 330 ارب سے کم ہو کر 280 ارب تک پہنچ گئی ہے ۔جی ڈی پی میں 50 ارب ڈالر کمی آئی ہے، اپنے ویڈیو پیغام میں اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مالی خسارہ جس طرح کسی حکومت کی کارکردگی کو واضح کرتا ہے،اسی طرح جی ڈی پی گروتھ اس ملک کی ترقی کو واضح کرنے کا ایک بہترین انڈیکیٹر ہے،وہ انڈیکیٹ کرتا ہے کہ جتنی جی ڈی پی گروتھ ہوگی اتنا وہ ملک معاشی طور پر ترقی زیادہ کررہا ہے،وہاں غربت میں اس طرح کمی ہوگی،وہاں روزگار کے مواقع بڑھیں گے،اور وہاں کا معاشی پر ترقی کی وجہ سے لوگوں کی زندگی بہتر ہوگی۔
تو ہم نے دیکھا کہ جو جی ڈی پی گروتھ مسلم لیگ (ن) کے دور میں 5.8فیصد تھا جو کم ہوکر 3.3فیصد پہ آچکی ہے، جب یہ روائز نمبر آئیں گے تو یہ2.7یا 2.8فیصدپہ چلا جائیگا،ویسے بھی جو پیشنگوئی ہے کہ2020-21 تک 2.7یا 2.5فیصد ہو جائے گی،تو اس حکومت نے ابھی اس سال میں بھی جہاں ڈکلیئر تھا کہ انھیں نے8ارب خرچ کرنا ہے انہوں نے نہیں کیا۔ان میں بھی انہوں نے تقریباً250ارب کی ڈنڈی ماری،جو جی ڈی پی گروتھ ہے اس پر اس کا منفی اثر آتا ہے،جی ڈی پی گروتھ کا جو امپیکٹ ہے وہ اس حکومت کی ناکام اور فزیکل اور مانیٹرنگ پالیسی کی وجہ سے وہ بہت منفی ہے اور اس کی پی ایس ڈی پی میں کمی کی ہے۔اس کے معاشی ترقی پر منفی اثرات پڑیں گے۔غیر ترقیاتی خدمات میں قرضوں کی ادائیگی میں بھی حکومت کی ناکام پالیسی کی وجہ سے ہمیں کافی نقصان ہوا ہے جو قریباًسوا چھ فیصد پر جو مسلم لیگ (ن) کا سال تھا۔ یہ حکومت بار بار غلط بیانی کرتی رہی ۔
پی ٹی آئی حکومت نے ایک سال میں 135 ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے، یہ تبدیلی کا نہیں تباہی کا سال ہے، جی ڈی پی 330 ارب سے کم ہو کر 280 ارب تک پہنچ گئی ہے یعنی جی ڈی پی میں 50 ارب ڈالر کمی آئی ہے، سٹاک ایکسچینج 100 ارب ڈالر سے کم ہو کر 40 ارب ڈالر پر پہنچ گئی ہے۔جس میں 60 ارب ڈالر کی کمی آئی ہے اور اس حکومت نے بیرونی قرضوں میں 25 ارب اضافہ کیا اس طر ح یہ سارے ملا کے اس حکومت نے ایک سال میں 135 ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا ہے۔