ای سی سی اجلاس، ممبران اسمبلی کی ترقیاتی اسکیموں کیلیے 51 ارب منظور

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پیر کو ممبران اسمبلی کی ترقیاتی اسکیموں کیلیے 51 ارب روپے کے بجٹ اور25 اقسام کی ادویات کی قیمتوں کی منظوری دیدی۔

اکنامک کوآرڈینیشن کمیٹی نے پیر کو ہونے والے اجلاس میں وزارت ہاؤسنگ اور ورکس کی ملک گیر اسکیموں کیلیے 47.1 ارب روپے کی منظوری دی، پنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں پاور ڈویژن کی اسکیموں کیلیے 2.7 ارب روپے کی ضمنی گرانٹ منظور دی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے حکومت نے پارلیمینٹرینز کی اسکیموں کیلیے 61.3 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی تھی۔
کمیٹی نے اتحادی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ممبران اسمبلی کیلیے پنجاب میں26.4 ارب، سندھ میں9.3 ارب، خیبرپختونخوا کیلیے 9 ارب اور بلوچستان کے حکومتی ممبران کیلیے 2.6 ارب روپے کی اسکیموں کی منظوری دی۔

واضح رہے کہ وزارت خزانہ کے رولز کے مطابق پہلی سہہ ماہی میں سالانہ بجٹ کا صرف 15فیصد ہی خرچ کیا جاسکتا ہے، لیکن اتحادی حکومت نے ایک ماہ کے اندر ہی تقریبا 56 فیصد بجٹ خرچ کرنے کی منظوری دے دی ہے، اس کے علاوہ پرائم منسٹر یوتھ بزنس اینڈ ایگریکلچر لون اسکیم کیلیے 10 ارب روپے کی ضمنی گرانٹ،مقامی اور درآمدی قیمتوں سے اخذ کردہ قیمت پر صوبوں کو گندم فراہم کرنے کی منظوری بھی دی۔

کمیٹی نے ہدایت کی کہ تمام وصول کنندگان پاسکو کو گندم کی پوری قیمت اور حادثاتی چارجز ادا کریں گے، کیوں کہ وفاقی حکومت کسی قسم کی مالیاتی ذمہ داری ادا نہیں کرے گی، کمیٹی نے صوبائی حکومتوں کو رواں سال گندم خریداری کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے سے پہلے ہی پاسکو کے واجب الادا 149ارب روپے ادا کرنے کی بھی ہدایت کی۔

وزارت انڈسٹریز اینڈ پراڈکشن کی ایکسپورٹ پروسیسنگ زوز اتھارٹی رولز میں ترمیم کی سمری بھی منظوری کر لی گئی، جس کے مطابق تعمیراتی سامان کی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون منتقلی کی اجازت دی گئی ہے، زون میں مقامی کرنسی کو ترجیح حاصل ہوگی، یہ اجازت صرف مقامی مصنوعات کی تیاری پر اگلے پانچ سال کی مدت کیلیے دی جائے گی۔

کمیٹی نے 1,263 میگاواٹ کے پنجاب تھرمل پاور لمیٹڈ جھنگ کی کمیشننگ کی منظوری دی، کمیٹی نے پیٹرولیم ڈویژن کی سمری کو منظور کرتے ہوئے اٹک ریفائنری لمیٹڈ کو 5,000 بیرل روزانہ کی بنیاد پر کنڈینسیٹ دوبارہ مختص کرنے کی بھی اجازت دی۔