پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ

اسلام آباد: پاکستان نے حالیہ چند ماہ میں بھارتی ایجنٹوں کی جانب سے ملک کے مختلف شہروں میں لوگوں کی ٹارگٹ کلنگ کے معاملے کو عالمی سطح پر اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔پاکستان میں حالیہ دہشت گردی و ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں بھارتی دہشت گردی کے شواہد ملنے پر حکومت نے اس معاملے کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔حکومت نے طے کیا ہے کہ پاکستان میں بھارتی دہشت گردی کے معاملے میں دنیا کو بتانے کے لیے ہر سفارتی فورم استعمال کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے بھارتی دہشت گردی کے معاملے پر غیر ملکی سفیروں کو شواہد دکھانے کا بھی فیصلہ کیا ہے، انہیں حالیہ ٹارگٹ کلنگ میں ملوث دو شہریوں اشوک کمار اور یوگیش کمار کے ملوث ہونے سے متعلق شواہد کے ساتھ بریفنگ دی جائے گی۔واضح رہے کہ ایک روز قبل دفتر خارجہ میں بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری خارجہ سائرس قاضی نے بتایا تھا کہ ہمارے پاس دو پاکستانی شہریوں کو انڈیا کی جانب سے قتل کیے جانے کے مصدقہ ثبوت موجود ہیں، شاہد لطیف اور ریاض کو قتل کرنے کے لیے انڈین شہری یوگیش کمار اور اشوک کمار نے یہاں مقامی قاتل کو ہائر کیا اور انہیں قتل کرایا، قاتل گروہ کے پانچ ارکان کو ملک سے فرار ہوتے ہوئے گرفتار کرلیا ہے جس نے بھارتی شہریوں کی جانب سے رقم دینے کا اعتراف بھی کیا ہے۔یاد رہے کہ محمد ریاض کو چند ماہ قبل 8 ستمبر کو راولا کوٹ جبکہ شاہد لطیف کو 11 اکتوبر کو ڈسکہ میں قتل کیا گیا، قتل کیے گئے محمد ریاض اور شاہد طیف پُرامن شہری تھے اور ان کا قصور صرف یہ تھا کہ انھوں نے کشمیر میں جاری ظلم اور بھارت کے گھناؤنے چہرے کو بے نقاب کیا تھا۔واضح رہے کہ عالمی عدالت میں پاکستان کی جانب سے پہلے ہی کلبھوشن یادیو کا کیس موجود ہے جو کہ ایران کے راستے پاکستان میں داخل ہوا، اب دیکھا جائے گا کہ کچھ بھارتی شہری پاکستان میں موجود ہیں جو یہیں کہ لوگوں کو پیسے دے کر قتل کرارہے ہیں، پاکستان عالمی عدالت انصاف سمیت ہر فورم پر یہ معاملہ اٹھا سکتا ہے، بھارتی خفیہ ادارے اس طرح کی کارروائیاں پوری دنیا میں کرتے رہے ہیں جیسا کہ کینیڈا میں سکھ رہنما کو مارا گیا اور یہ واقعہ پوری دنیا میں رپورٹ ہوچکا ہے۔