ویلز: ایمبولنس سروس کو موصول ہونے والی چند مضحکہ خیز کالز

کارڈف: ویلز میں ایمبولنس سروس نے موصول ہونے والی چند کالز کی نشاندہی کی ہے جو اپنی نوعیت کے لحاظ سے عجیب و غریب ہیں۔ ان کالز کے تناظر میں سروس نے عوام سے صرف واقعتاً ایمرجنسی کی صورت میں ہی کالز کرنے کی اپیل کی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ویلش ایمبولنس سروس نے بتایا کہ ایک دفعہ ایک شہری نے بہت زیادہ کباب کھانے کے بعد 999 پر کال کرکے ایمبولینس بلائی۔ اسی طرح کسی نے اپنے نقلی دانت کہیں رکھ کر بھول جانے پر سروس کا وقت ضائع کیا تو کسی نے لیٹر باکس میں ہاتھ پھنس جانے پر ایمرجنسی کال کی۔مزید برآں ایک شہری کی جانب سے انگلی میں انگوٹھی پھنس جانے پر ایمبولنس سروس کو بلایا گیا۔ سروس نے انکشاف کیا کہ اسے گزشتہ سال 2023 میں 414,149 کالیں موصول ہوئیں اور ان میں سے 68,416 ایمرجنسی پر مبنی نہیں تھیں۔ بالفاظ دیگر یہ ایک دن میں اوسطاً 188 کالز بنتی ہیں جس کی وجہ سے سروس نے شہریوں کو متنبہ کیا کہ 999 ڈائل صرف اسی وقت کریں جب کوئی مہلک صورتحال ہو۔ویلش ایمبولینس سروس میں پیرا میڈیسن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، اینڈی سوئنبرن کا کہنا تھا کہ شہریوں کی جانب سے اس طرح کیے جانے پر پہلے ہی سے دباؤ کا شکار سروس اہلکار مزید تناؤ کا شکار ہوجاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری عوام سے التجا ہے کہ اپنی عقل استعمال کریں۔ زیادہ تر لوگ حقیقی ایمرجنسی اور چھوٹی موٹی تکلیف کے درمیان فرق جانتے ہیں جو کہ جان لیوا نہ ہو۔