کراچی: پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں 3روزہ مسلسل مندی کے بعد تیزی آگئی۔ایس آئی ایف سی اجلاس سے وابستہ مثبت توقعات، آئی ایم ایف ٹیم کی آمد کے ساتھ جائزہ لیے جانے کے بعد قرض کی آخری قسط کے ممکنہ اجراء، نئے وزیر خزانہ کی آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کے حصول کی حکمت عملی پر عمل درآمد اور نگراں حکومت کی پالیسیوں کے تسلسل برقرار رکھنے کی اطلاعات کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو 3روزہ مسلسل مندی کے بعد تیزی رہی، جس سے انڈیکس کی 65000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح بحال ہوگئی۔تیزی کے سبب 74فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں 1کھرب 39ارب 36کروڑ 38لاکھ 62ہزار 173روپے کا اضافہ ہوگیا ہے۔کاروبار کے آغاز کے ساتھ ہی تمام دورانیے میں تیزی رہی جس سے ایک موقع پر 1157پوائنٹس کی بھی تیزی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں پرافٹ ٹیکنگ سے تیزی کی مذکورہ شرح میں قدرے کمی واقع ہوئی نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 1015.82پوائنٹس کے اضافے سے 65064.27پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔کے ایس ای 30 انڈیکس 248.29پوائنٹس کے اضافے سے 21712.26پوائنٹس، کے ایم آئی 30 انڈیکس 2373.04پوائنٹس کے اضافے سے 110496.47پوائنٹس اور کے ایم آئی آل شئیر انڈیکس 652.50پوائنٹس کے اضافے سے 31259.61پوائنٹس پر بند ہوا۔کاروباری حجم بدھ کی نسبت 25فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 31کروڑ 52لاکھ 47ہزار 601 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 336 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 248 کے بھاو میں اضافہ 72 کے داموں میں کمی اور 16 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں ماڑی پیٹرولیم کے بھاؤ 2.51روپے بڑھ کر 2430.11روپے اور نیسلے پاکستان کے بھاؤ 69.12روپے بڑھ کر 7500روپے ہوگئے جبکہ اسماعیل انڈسٹری کے بھاؤ 90روپے گھٹ کر 1110روپے اور فلپس موریس پاکستان کے بھاؤ 18.60روپے گھٹ کر 710.10روپے ہوگئے۔