خیبر پختونخوا میں فورسز کے آپریشنز میں 23 دہشتگرد ہلاک، 7 جوان شہید

راولپنڈی: خیبر پختونخوا میں فورسز کی کارروائیوں میں 23 دہشتگرد ہلاک، کیپٹن سمیت 7 جوان شہید ہوگئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا میں 26 اور 27 مئی کو تین الگ آپریشنز میں 23 دہشت گردوں کو انجام تک پہنچا دیا جبکہ 7 سیکیورٹی اہلکار بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے پشاور کے علاقے حسن خیل میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا جس میں چھ دہشت گرد مارے گئے اور متعدد ٹھکانے بھی تباہ کردیے گئے، اس آپریشن میں کیپٹن حسین جہانگیر اور حوالدار شفیق اللہ بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔27 مئی کو ضلع ٹانک میں کئے گئے ایک اور آپریشن میں 10 دہشت گرد مارے گئے۔ دریں اثناء ضلع خیبر کے علاقے باغ میں ہونے والی جھڑپ میں 7 دہشت گرد مارے گئے، جب کہ دو دہشت گرد زخمی ہوگئے تاہم فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران پانچ بہادر سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے۔شہداء میں کہوٹہ کے 32 سالہ نائیک محمد اشفاق بٹ، ضلع پونچھ کے 30 سالہ لانس نائیک سید دانش افکار، لیہ کے 32 سالہ سپاہی تیمور ملک، باغ کے 22 سالہ سپاہی نادر صغیر اور خوشاب کے 23 سالی سپاہی محمد یاسین شامل ہیں۔ہلاک دہشت گردوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا، یہ دہشت گرد سیکورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ معصوم شہریوں کے خلاف دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی دوسرے دہشت گرد کو ختم کرنے کے لئے سینی ٹائزیشن آپریشنز بھی کئے گئے، سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔دریں اثنا سپاہی تیمور شہید، سپاہی نادر صغیر شہید، سپاہی محمد یاسین شہید اور لانس نائیک سید دانش کی نماز جنازہ پشاور میں ادا کر دی گئی جس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، فوجی اور سول حکام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شہدا کو پورے فوجی اعزاز کے ساتھ ان کے آبائی علاقوں میں سپرد خاک کیا جائے گا۔بعد ازاں آرمی چیف نے سی ایم ایچ پشاور کا دورہ کرکے آپریشن کے دوران زخمی ہونے والے فوجیوں کی خیریت دریافت کی۔ آرمی چیف نے ان کے بلند حوصلے کو سراہا اور پوری قوت اور جذبے کے ساتھ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے قوم کے عزم کا اعادہ کیا، قبل ازیں آمد پر کور کمانڈر پشاور نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔