کاروباری طبقہ بھی حکومت سےنالاں، تاجر دوست اسکیم کیخلاف ملک گیر احتجاج کی تیاری

اسلام آباد: ملک کی مذہبی و سیاسی جماعتوں کے بعد تاجروں نے حکومت کے خلاف سڑکوں پر آنے کی دھمکی دے دی۔ آل پاکستان انجمن تاجراں اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی کی جانب سے ملک بھر کے تاجروں کو احتجاج کے لیے تیاری کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔آل پاکستان انجمن تاجراں اور ٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے صدر اجمل بلوچ نے ہفتے کے روز اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان بھر کی تاجر برادری نے حکومت کی طرف سے متعارف کرائی گئی تاجر دوست ٹیکس اسکیم کو نہ صرف مسترد کر دیا ہے بلکہ اس اسکیم کو تاجر دشمن قرار دیا ہے اور ایف بی آر سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر تاجر دوست ٹیکس اسکیم ایس آر او واپس لے اور تاجر نمائندوں کی تجاویز پر مذاکرات کیے جائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر کی طرف سے ویلیوایشن ٹیبل ناقابل عمل اور چھوٹے شہروں و اسلام آباد، لاہور، کراچی، ملتان، کوئٹہ، پشاور، فیصل آباد سمیت مختلف مارکیٹوں کے ساتھ زیادتی ہے۔ پرانے ٹیکس گزاروں کا کیا قصور ہے جو انہیں بھی اس اسکیم میں شامل کیا گیا ہے۔ ٹیکس نیٹ میں اضافہ وقت کی ضرورت ہے لیکن ایف بی آر کی کپیسٹی کا سوال ہے۔اجمل بلوچ کا کہنا تھا کہ ملک بھر کے تاجروں سے کہہ دیا ہے کہ وہ احتجاج اور شٹر ڈاوٴن کی تیاری کریں۔ تاجر دوست اسکیم قطعی طور پر نافذ نہیں ہونے دیں گے۔تاجران خیبر پختون خوا کے صدر ملک مہر الہی، انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ، انجمن تاجران سندھ کے صدر عبدالقیوم قریشی، چیئرمین سندھ تاجر اتحاد جمیل احمد پراچہ، انجمن تاجران آزاد کشمیر کے صدر افتخار فیروز، انجمن تاجران جنوبی پنجاب کے صدر طارق کریم کے ساتھ آن لائن مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں 70 فیصد خریداری میں کمی ہو چکی ہے۔بجلی بلز نے تاجروں کی کمر توڑ دی ہے۔ ایسے حالات میں کاروبار کرنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے اور حالات یہی رہے تو تاجر کاروبار بند کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔