دبئی(نمائندہ خصوصی) نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے آج عظیم عرب اذہان اقدام کا آغاز کیا۔ اس کا صدر دفتر مستقبل کے میوزیم میں ہوگا جو متحدہ عرب امارات کا نیا عالمی سائنسی نشان ہے۔ Great Arab Minds عرب دنیا کی سب سے بڑی تحریک ہے جسے عرب سائنسدانوں، مفکرین اور کلیدی شعبوں میں جدت کرنے والوں میں غیر معمولی صلاحیتوں کو تلاش کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد خطے کے سرکردہ مفکرین کو اجاگر کرکے انہیں خراج تحسین پیش کرنا ہے تاکہ نوجوان نسل ان سے متاثر ہوسکے۔یہ علاقائی اور عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ان کے خیالات اور کام کے مثبت اثرات کو ترقی اور فروغ دینے کے لیے کام کرے گا۔ پانچ سالہ اقدام فزکس اور ریاضی، سافٹ ویئر اور ڈیٹا سائنس، معاشیات اور اعلیٰ تعلیم اور تحقیق سمیت مختلف شعبوں پر توجہ مرکوز کرے گا۔ اس اقدام کو 100 ملین درہم کے فنڈ کی حمایت حاصل ہے اور اس کا انتظام مستقبل کے میوزیم سے کیا جائے گا۔
چار اماراتی وزراء کی ایک کمیٹی غیر معمولی مفکرین اور صلاحیتوں کی نشاندہی کرنے اور ان کو اجاگر کرنے کے لیے ایک نظام تیار کرے گی اور یہ اقدام انکی معاونت کرے گا۔ یہ فنڈ تحقیق، ترقی اور اختراع کو فروغ دینے میں مقامی اور عالمی شراکت داری کی حمایت کرے گا۔ ٹویٹس کی ایک سیریز میں شیخ محمد بن راشد نے لکھاہے کہ آج ہم فزکس اور ریاضی، سافٹ ویئر اور ڈیٹا سائنس، اقتصادیات اور اعلی تعلیم اور تحقیق کے شعبوں میں 1,000 عظیم عرب اذہان کو تلاش کرنے کے لیے ایک نیا منصوبہ شروع کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عظیم ذہنوں نے عرب تہذیب کو پروان چڑھایا۔ انکا کہنا ہے کہ مجھے یقین ہے کہ آج ہمارے پاس ایک بہتر دنیا بنانے کا ہنر ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہم عرب اور عالمی ہنر کو فروغ دینے کے لیے ایک انکیوبیٹر کے طور پر امارات کے کردار کو مزید متحرک کریں گے۔ ہم نے مستقبل کے میوزیم کو سائنسدانوں، مفکروں اور اختراع کاروں کے لیے ایک عالمی مرکز کے طور پر بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے خطے کے بہترین ذہنوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کیلئے فنڈ کامثالی ہیڈ کوارٹر ہے۔ عظیم عرب اذہان کی قیادت کرنے والی کمیٹی کی صدارت مستقبل کے میوزیم کے صدر محمد القرقاوی کر رہے ہیں اور وزیر مملکت برائے امورِ نوجوانوں شمع بنت سہیل المزروئی، وزیر مملکت برائے اعلیٰ ٹیکنالوجی اور متحدہ عرب امارات کی خلائی ایجنسی کی چیئر وومن سارہ العمیری اور مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل اکانومی اور ریموٹ ورک ایپلی کیشنز کے وزیر مملکت عمر العلم اس کے رکن ہیں۔ عظیم عرب اذہان اقدام کا مقصد سرکردہ عرب ذہنوں اور تخلیقی صلاحیتوں کو تلاش کرنا، ان کی کامیابیوں پر روشنی ڈالنا اور ان کی صلاحیتوں اور نظریات میں سرمایہ کاری کرنا ہے۔ اس کا مقصد ان کے کام کو اجاگر کرنااور نوجوانوں کو ان کی مثال سے متاثر کرنا ہے۔