دبئی رئیل سٹیٹ کے شعبے میں گزشتہ سال 300ارب درہم کا لین دین ہوا

دبئی، (نمائندہ خصوصی) دبئی لینڈ ڈیپارٹمنٹ ، DLD کی طرف سے جاری کردہ سالانہ لین دین کی رپورٹ کے مطابق دبئی کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ مختلف شعبوں اور معاشی سرگرمیوں کے فروغ میں ایک کلیدی محرک کے طور پر کام کر رہی ہے اور اس شعبے نے سال 2021 میں 300 ارب درہم کی 84,772 ٹرانزیکشنز ریکارڈ کیں۔ قومی قیادت کی ہدایات،حکومت کے معاشی محرک پیکجز اور ایکسپو 2020 کی میزبانی سے تقویت پانے والا یہ شعبہ گزشتہ سال بہت زیادہ لین دین حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔ دبئی کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ کے مضبوط بنیادی اصول اور کشش اور لچکدار اور شفاف طریقہ کار دنیا بھر سے سرمایہ کاروں کو اپنی طرف متوجہ کرتے رہے۔ رپورٹ میں 2020 کے مقابلے میں لین دین کی تعداد میں 65 فیصد اور قدر میں 71 فیصد اضافہ ہواہے۔ 2021 میں کل 52,415 سرمایہ کاروں نے 72,207 نئی سرمایہ کاری کی جس کی مالیت 148 ارب درہم ہے جو سرمایہ کاری کی تعداد میں 73.7 فیصد اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔ سرمایہ کاروں کی تعداد میں فیصد اضافہ اور سرمایہ کاری کی قدر میں 2020 کے مقابلے میں 100 فیصد اضافہ موجودہ غیر معمولی حالات کے باوجود ترقی حاصل کرنے کے شعبے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔ رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے دبئی کے ولی عہد شیخ حمدان بن محمد بن راشد آل مکتوم نے کہاکہ نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کی ہدایت پر دبئی کو رہنے اور کام کرنے کے لیے دنیا کا سب سے بہترین شہر اور عالمی سرمایہ کاری کی منزل بنانے میں اس شعبے نے ایک کلیدی محرک کے طور پر کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دبئی کا مضبوط انفراسٹرکچر، لچکدار قانون سازی نے مارکیٹ کے بدلتے ہوئے حالات کے ساتھ رفتار برقرار رکھی ہے اور اس کے محفوظ ماحول نے اس کے رئیل اسٹیٹ شعبے میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری میں اضافہ اور دبئی میں عالمی سرمایہ کاروں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی اس بات کا ثبوت ہے۔ انکا کہنا تھا کہ امارت کے اسٹریٹجک اقتصادی اقدامات نے مختلف شعبوں میں اس کی قیادت کو مضبوط بنانے اور ترقیاتی اشاریوں میں اس کی عالمی درجہ بندی کو بہتر بنانے میں کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دبئی کا مستقبل کے لیے ایک واضح وژن ہے اور عالمی سرمایہ کاری برادری کے ساتھ اس کی شراکت داری اس کے لیے اہم ہے۔ DLD کے ڈائریکٹر جنرل سلطان بتی بن میجرن نے کہاکہ دبئی کے رئیل اسٹیٹ سیکٹر نے ایک بار پھر عالمی سطح پر دیکھے جانے والے غیر معمولی حالات میں بھی پائیدار ترقی حاصل کرنے کی اپنی لچک، کشش اور قابلیت کو ثابت کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل کے طور پر ملک معاشی ترقی کے مزید 50 سالوں کا آغاز کر رہا ہے۔ اوررئیل اسٹیٹ سیکٹر مختلف دیگر شعبوں کی ترقی کے لیے ایک اہم عمل انگیز کی نمائندگی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عزت مآب شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کی ہدایات اور شیخ حمدان بن محمد بن راشد آل مکتوم کی پیروی نے دبئی کے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے اور اسے سرمایہ کاروں کے لیے ترجیحی منزل کے طور پر قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں علاقائی اور عالمی رہنما بننے کے ساتھ ساتھ اس شعبے میں تمام صارفین کو غیر معمولی مربوط خدمات فراہم کرنے کے لیے 2022 میں اپنے اسٹریٹجک مقاصد کے حصول کے لیے کام جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جی سی سی کے 6,897 سرمایہ کاروں نے 16.88 ارب درہم مالیت کی 8,826 سرمایہ کاری کی ہے۔ کل 6,097 عرب سرمایہ کاروں نے 7,538 سرمایہ کاری ریکارڈ کی جس کی مالیت 12.4 ارب درہم سے زیادہ ہے۔ دبئی کے رئیل اسٹیٹ سیکٹر نے بھی 38,318 غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کیا جنہوں نے 99 ارب درہم سے زائد مالیت کی 51,553 نئی سرمایہ کاری کی۔ ڈی ایل ڈی کے اعدادوشمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ 17,705 خواتین نے 2021 میں 38.4 ارب درہم سے زیادہ کی 22,165 سرمایہ کاری رجسٹر کی جو کہ 2020 کے مقابلے میں 72 فیصد زیادہ ہے۔ دبئی مرینا کے علاقے میں 7,968 ٹرانزیکشنز کے ساتھ سب سے زیادہ لین دین دیکھنے میں آئی۔ اس کے بعد بزنس بے (5,687)، الثانیہ پنجم(5,092)، البرشا ساؤتھ فورتھ (4,813)، حدیق شیخ محمد بن راشد (3524,)، برج خلیفہ 4,279، وادی الصفا پنجم (3,536)، الحبیہ فورتھ (3,261)، المرکاد (3,150)، اور پام جمیرہ (2,803) ٹرانزیکشن ہوئیں۔ دبئی مرینا میں ان ٹرانزیکشن کی سب سے زیادہ مالیت 28.6 ارب درہم رہی۔ اس کے بعد پام جمیرہ میں ہونے والی ٹرانزیکشن کی مالیت (26.6 ارب درہم)، حدیق شیخ محمد بن راشد (15.8 ارب درہم)، برج خلیفہ (14.2 ارب درہم)، بزنس بے (13.19 ارب درہم)، الثانیہ پنجم(8.19 ارب درہم )،وادی الصفا 5 (8 ارب درہم )، الیفرہ 1 (7.3 ارب درہم )، الثانیہ چہارم (7.2 ارب درہم ) اور الحبیہ چہارم (7.19 ارب درہم ) رہی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 3,171 نئے بروکرز مارکیٹ میں داخل ہوئے جس سے رجسٹرڈ رئیل اسٹیٹ بروکرز کی کل تعداد 8,002 ہوگئی۔ رپورٹ کے مطابق دبئی کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں 2,715 بروکرز خواتین ہیں۔ امارات میں کل 1,421 بروکریج دفاتر رجسٹرڈ ہیں۔ 2021 میں دبئی کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں رئیل اسٹیٹ بروکرز کے کمیشن کی قیمت 12,067 ٹرانزیکشنز کے ذریعے 3 ارب درہم سے تجاوز کر گئی۔ دس نئے رئیل اسٹیٹ ویلیویٹر مارکیٹ میں داخل ہوئے جس سے ڈی ایل ڈی کے ساتھ رجسٹرڈ ہونے والے کل 71 ویلیو ایٹرز ہو گئے اور دو نئے ویلیویشن آفسز مارکیٹ میں داخل ہوئے جس سے کل تعداد بڑھ کر 38 ہو گئی۔ 2021 میں مجموعی طور پر 35 رئیل اسٹیٹ منصوبوں جن کی مالیت 11 ارب درہم سے زیادہ ہے 2021 میں مکمل ہوئے اور 319 منصوبے جاری ہیں۔ مزید برآں 2021 میں ایجاری کے 602,714 معاہدے رجسٹرڈ ہوئے جن میں سے 315,222 نئے معاہدے تھے۔ گزشتہ سال کل 6,168 رئیل اسٹیٹ پرمٹ بھی جاری کیے گئے تھے۔ 2021 میں 49,790 رئیل اسٹیٹ یونٹس رجسٹرڈ ہوئے۔ کل 41,020 یونٹس فروخت کیے گئے جن کی مالیت 68.5 اررب درہم سے زیادہ تھی جب کہ 18.2 ارب درہم سے زیادہ مالیت کے 8,030 ولاز فروخت کیے گئے۔ 2021 میں تین نئے رئیل اسٹیٹ سروس ٹرسٹی دفاتر کا اندراج ہوا جس سے کل تعداد 13 ہوگئی جب کہ رئیل اسٹیٹ رجسٹریشن ٹرسٹی دفاتر کی کل تعداد 13 رہی۔ اسی طرح 2021 میں DLD نے 4,230 رئیل اسٹیٹ لائسنس جاری کیے۔