اسلام آباد: سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس بھی غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا گیا جس کے نتیجے میں آئینی ترمیم کا معاملہ مؤخر ہوگیا۔اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آئینی ترامیم کا مسودہ اس وقت آتا جب بل پیش کیا جاتا، سب سے پہلے حکومت مشاورت کرتی ہے پھر کابینہ منظوری دیتی ہے لیکن یہ بل ابھی کابینہ میں بھی نہیں گیا۔مختلف ایم این ایز کے اظہار خیال کے بعد اسپیکر ایاز صادق نے اجلاس غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا۔ادھر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا جس میں سینیٹر مولانا عطا الرحمان نے پارلیمنٹ کی جانب سے 7 ستمبر 1974 کو متفقہ طور پر قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے کی یادگاری قرارداد پیش کی۔سینیٹ نے قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی جس کے بعد سینٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردیا گیا۔ اس طرح حکومت اور اپوزیشن کے درمیان آئینی ترمیم پر ڈیڈ لاک برقرار رہا۔ن لیگ کے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ آئینی ترامیم قومی اسمبلی کے نئے سیشن میں پیش کی جائیں گی۔