ایکسپو 2020 دبئی میں عالمی رہنماوں کا انسانی ترقی کے لئے صنفی مساوات پر زور
دبئی(نمائندہ خصوصی)، 2020 دبئی کے گلوبل گولز ویک کے دوران عالمی رہنماؤں نے صنفی مساوات کے لیے فوری اقدامات پر زور دیا ہے۔ ایکسپو2020 دبئی کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہےکہ وبا نے صنفی امتیاز کو ختم کرنے کے لیے درکار وقت میں اضافہ کردیا ہے جس کے خاتمے کے لیے پہلے ہی 100 سال درکار تھے جس میں مزید 36 سال کا اضافہ ہوگیا ہے۔ عالمی رہنما اس بات پر متفق تھے کہ صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کی ضرورت نہ صرف انسانی حقوق کی تکمیل کے لیے بلکہ انسانیت کی ترقی کے لیے بھی ضروری ہے۔ صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے مختلف نقطہ نظر اورممکنات پیش کرتے ہوئے خواتین کی عالمی مجلس برائے صنفی مساوات، پائیدار ترقی کے تمام اہداف (ایس ڈی جیز)کاسرچشمہ، کے پینلسٹ اور مقررین نے نسل در نسل سے چلے آرہے نقطہ نظر سے لے کر حالت امن میں خواتین کے کردار تک ہر چیز پر اظہار خیال کیا۔ اس تقریب کا اہتمام گلوبل گولز ویک کے دوران خواتین کے پویلین میں ایکسپو 2020 دبئی کے پروگرام برائے پیپل اینڈ پلانیٹ کے تحت کیا گیا۔ نیوزی لینڈ کی سابق وزیر اعظم ہیلن کلارک نے کہاکہ اگر ہم ایس ڈی جیز5 [جنسی مساوات] حاصل نہیں کر سکتے تو پھر ہم پائیدار ترقی کا کوئی بھی ہدف حاصل نہیں کر سکتے۔ ایسے وقت میں جب خواتین کو صحت کی دیکھ بھال اور تعلیم تک کم رسائی حاصل ہو اور غریب اور بھوکے افراد میں ان کی تعداد زیادہ ہو دنیا ترقی نہیں کر سکتی۔ اس سے قبل ہونے والے پینل مذاکرہ میں، مقررین نے اتفاق کیا کہ کی صنفی مساوات کی جانب پیش رفت کے لیے رویوں میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ بہتر قانون سازی کی ضرورت ہے۔ کوسٹا ریکا کی اول نائب صدر ایپسی کیمبل بار نے کہاکہ ہمیں ایس ڈی جیز 5 کے حوالے سے کام کرنے والے مردوں کے نیٹ ورک کی ضرورت ہے، کیونکہ بہت سے رہنما اسے صرف خواتین کا ایک مقصد سمجھتے ہیں، جبکہ دیگر ایس ڈی جیز وسیع دنیا سے متعلق ہیں۔ آئرلینڈ کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل برائے محکمہ خارجہ سونجا ہیلینڈ نے کہاکہ آئرلینڈ کے داخلی تنازعات کی وجہ سے، خواتین، امن اور سلامتی کے امور آئرلینڈ کی خارجہ پالیسی کے ایجنڈے کا ایک اہم حصہ ہیں جو کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن کے طور پر بھی اس کی قومی سلامتی کا ایجنڈا ہے۔ یورپی ایکسٹرنل ایکشن سروس کی سفیر برائے صنف و تنوع، سٹیلا رونر-گروباسک نے کہا کہ انفراسٹرکچر کی تعمیر (جنسی مساوات سے متعلقہ پالیسیاں) کے حوالے س گزشتہ چند دہائیوں کی ایک بڑی کامیابی رہی ہے اور اس نے واقعی چیزوں کو تبدیل کر دیا ہے۔ تاہم اس بنیادی ڈھانچے کو نافذ کرنے کا مشکل مرحلہ موجود ہے ، جس میں ہمارے پیشہ ورانہ امور میں صنف کو مرکزی دھارے میں شامل کرنا ہے۔”اقوام متحدہ کے تعاون سے 15 سے 22 جنوری تک جاری رہنے والے ایکسپو 2020 کے گلوبل گولز ویک کا مقصد جاری وبا کے درمیان غیر یقینی صورتحال کے اس مشکل وقت میں عالمی اہداف کے حصول کی جانب پیشرفت کو جاری رکھنا ہے۔