متحدہ عرب امارات کا حوثیوں کے ابوظہبی پر حملے پر غور کیلئے سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ

نیویارک، (نمائندہ خصوصی) متحدہ عرب امارات نے ابوظبی میں حوثی دہشتگرد حملوں سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ متحدہ عرب امارات نےجنوری کے مہینے کے لیے سلامتی کونسل کے صدر ناروے کو ایک خط لکھا ہےجس میں 17 جنوری کو ابوظبی پر حوثی حملے پر غور کیلئے کونسل کا اجلاس بلانے کی درخواست کی گئی ہے۔خط میں حوثیوں کی جانب سے شہریوں اور شہری اشیاء کو نشانہ بنانے کی مذمت کی گئی ہے جو بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔ خط میں کونسل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ یک آواز ہوکر حوثیوں کے حملوں کی واضح طور پر مذمت کرے۔اقوام متحدہ میں متحدہ عرب امارات کی مستقل نمائندہ لانہ نسیبہ نے کہاکہ متحدہ عرب امارات حوثیوں کی جانب سےبین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے شہریوں اور شہری اشیاء کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتا ہے۔متحدہ عرب امارات مرنے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتا ہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعاکرتا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ حوثیوں کی جانب سے ایسے حملوں میں تشویشناک اضافہ خطے میں دہشتگردی اور افراتفری پھیلانے کی کوششوں کی جانب ایک اور قدم ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر حاصل کردہ صلاحیتوں کااستعمال امن اور سلامتی کیلئے خطرناک ہے۔متحدہ عرب امارات سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ یک آواز ہو کر ان دہشتگردانہ حملوں کی سختی اور واضح الفاظ میں مذمت کرے۔17 جنوری 2022 کو متحدہ عرب امارات کے وقت کے مطابق صبح 10 بجے حوثی ملیشیا نے ابوظبی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر مصفح آئی سی اے ڈی 3 کے علاقے اور نئے تعمیراتی علاقے کو نشانہ بنایا۔یہ دونوں شہری علاقے ہیں۔ ان حملوں کے نتیجے میں تین پٹرولیم ٹینکرز پھٹ گئے اور دو بھارتی اور ایک پاکستانی شہری ہلاک جبکہ چھ شہری زخمی ہوئے۔حوثیوں نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔