متحدہ عرب امارات میں مصنوعی ذہانت اور کوڈنگ لائسنس کااجرا

دبئی(ویب ڈیسک)دبئی انٹرنیشنل فنانشل سنٹر (ڈی آئی ایف سی) نے متحدہ عرب امارات کے مصنوعی ذہانت دفتر کے تعاون سے مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور کوڈنگ کے ایک اہم لائسنس کا اجرا شروع کیا ہے۔ متحدہ عرب امارات کی جانب سے اپنی نوعیت کے اس پہلے لائسنس سے ملک کی مصنوعی ذہانت کی حکمت عملی 2031 کو فروغ ملے گا جس کا مقصد دنیا بھر سے مصنوعی ذہانت کی کمپنیوں اور کوڈرز کو ترغیت دیتے ہوئے اس شعبے میں ملک کی ساکھ کو مضبوط کیا جائے گا۔ لائسنس رکھنے والی کمپنیاں ڈی آئی ایف سی کےانوویشن ہب میں ایک حوصلہ افزا ماحول میں کام کر سکیں گی، جو خطے میں فن ٹیک اور جدت کے شعبے میں کام کرنے والی کمپنیوں کا سب سے بڑا کلسٹر ہے۔ اس ہب میں اسٹارٹ اپس سے لے کر عالمی یونیکورنز تک500 سے زیادہ کمپنیاں کام کررہی ہیں جو جی سی سی میں فن ٹیکس کی تعداد کا 60 فیصد ہیں۔ یہ لائسنس ان کمپنیوں میں کام کرنے والے ملازمین کے لیے متحدہ عرب امارات کا گولڈن ویزا حاصل کرنے کا موقع بھی فراہم کرتا ہے۔ وزیر مملکت برائے مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل اکانومی و ریموٹ ورک ایپلی کیشنز عمر سلطان العلماءنے اس حوالے سے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جاسکتا ہے جس سے مستقبل کی صنعتوں کو ترقی دیتے ہوئے ملک کو جدت کا ایک عالمی مرکز بنانے میں مدد ملے گی۔ متحدہ عرب امارات کی حکومت نائب صدر، وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران عزت مآب شیخ محمد بن راشد المکتوم کی ہدایات پر ڈیجیٹل تبدیلی کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔ ڈی آئی ایف سی کے گورنر عیسیٰ کاظم نے کہاکہ دبئی اور ڈی آئی ایف سی مصنوعی ذہانت کے لیے سفیر ہیں ۔ ڈی آئی ایف سی میں کام کرنے والی مالیاتی کمپنیاں اور امارات بھر کی دیگر صنعتیں ایک معیارمقرر کررہی ہیں جو علم پر مبنی معیشت کے لیے متحدہ عرب امارات کی عالمی سطح پر مسابقت کے کے حصول میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔