متحدہ عرب امارات کی پی اے ایم کی رکنیت علاقائی وعالمی چیلنجزسے نمٹنے کے لئے تعاون کو فروغ دے گی: صقر غباش
دبئی، (نمائندہ خصوصی) وفاقی قومی کونسل (ایف این سی) کے اسپیکر صقر غباش نے کہا کہ بحیرہ روم کی پارلیمانی اسمبلی (پی اے ایم) میں متحدہ عرب امارات کی مستقل رکنیت یورپ اور بحیرہ روم کے ممالک کے درمیان اقتصادی ،سماجی، ثقافتی اور سیاسی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے میں مدد کرے گی۔ انہوں نے اس یقین کا بھی اظہار کیا کہ ملک کی پی اے ایم کی رکنیت متحدہ عرب امارات اور بحیرہ روم کے ممالک کے درمیان سٹریٹجک شراکت داری کو فروغ دے گی اور عالمی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ بننے والے علاقائی اور بین الاقوامی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ان کی مشترکہ کوششوں میں معاون ہوگی۔ غباش نے ان خیالات کا اظہار متحدہ عرب امارات کی میزبانی میں پی اے ایم کی 16ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران کیا۔ اجلاس کے دوران پی اے ایم کے صدر گنارو میگلائرنے متحدہ عرب امارات کی مستقل رکنیت کا اعلان کیا۔ غباش نے کہا کہ ایف این سی پارلیمانی ڈویژن پی اے ایم کے مقاصد کے حصول کے لیے سخت محنت کرے گا اور عرب اور یورپی ممالک کی خواہشات کے حصول کے لیے 2010 کے بارسلونا اعلامیہ کے مطابق مشترکہ پارلیمانی کارروائی کو فروغ دے گا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم تمام علاقائی اور بین الاقوامی پارلیمانی ایونٹس بشمول بین پارلیمانی یونین (آئی پی یو) کے پروگراموں میں پی اے ایم کے مقاصد کی حمایت کریں گے۔ متحدہ عرب امارات کی رکنیت کی منظوری دینے پر میگلائر اور پی اے ایم کے رکن ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایف این سی علاقائی اور بین الاقوامی سطح پراپنی پارلیمانی سفارت کاری کی کوششیں جاری رکھے گا۔ میگلائر نے متحدہ عرب امارات کی رکنیت کا خیرمقدم اوراس کی پارلیمانی سفارت کاری کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایف این سی نے امدادی اور توانائی کی منتقلی کی کوششوں کے علاوہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے سے متعلق تمام مذاکارت اور اقدامات میں تعاون کیا ہے۔ بحیرہ روم کی پارلیمانی اسمبلی کا 16واں مکمل اجلاس گزشتہ روز دبئی میں شروع ہوا، جس میں 120 شرکاء پارلیمنٹ، حکومتوں، سرکاری اور سول تنظیموں کی نمائندگی کررہے ہیں۔