لیاقت حیات صمد شکیل پر پولیس تشدد قابل مذمت ہے ‘سردار انور

امریکہ(نمائندہ۔خصوصی)جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے سیاسی شعبہ کے سابق سربراہ سردار انور ایڈوکیٹ نے کوٹلی میں معروف اذادی پسند صحافی محقق اور انسانی حقوق کے پرچارک تنویر احمد کی جیل میں عوامی حقوق کی خاطر بگڑتی ھو ئی صورتحال اور رولاکوٹ میں نیب کے صدر لیاقت حیات اور این ایس ایف کے صدر صمد شکیل اور دیگر کارکنوں پر پولیس تشدد اور گرفتاری سہولت کار حکومت کی بدترین دہشت گردی ھے مزاحمتی تحریکوں کی تاریخ گواہ ھے کہ ظلم جبر اور بربریت کی کوکھ سے نئی تحریکوں کا جنم ھوتا ھے 5اگست 2019 بھارتی آہینی اور فوجی دہشت گردی قومی آذادی کی ترجمان تنظیم جموں کشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی مزاحمت کی علامت جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین یاسین ملک کی دھلی تہاڑ جیل میں خرابی صحت کے باجود قید تنہائی کی اسیری اس پر حکومت پاکستان کی مجرمانہ خاموشی ریاست جموں کشمیر کی مستقل تقسیم پر مودی نیازی باجوہ گٹھ جوڑ کا نتجہ ھے اور اب پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں پاکستان کی طرف سے دریاوں پر قبضے غیر ریاستی باشندوں کی آباد کاری گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی کوشش اس قبضہ گیری کے خلاف عوامی حقوق اور قومی آذادی کے لیے جدوجہد کرنے والے مزاحمتی کرداروں پر تشدد اور گرفتاری پاکستانی قابض حکمرانوں اور ان کے سہولت کار کشمیر ملازموں کی ریاستی وسائل پر قبضے اور قومی شناخت کو ختم کرنے کوشش کا تسلسل ھے وقت اور حالات کا تقاضہ ھےکہ اندرون ریاست اور بیرون ریاست تمام ریاستی باشندے مل کر اس قبضہ گیری تشدد اور بربریت کے خلاف مشترکہ مزاحمتی تحریک منظم کریں.صحافی تنویر احمد اور لیاقت حیات اور ساتھیوں کے مطالبات کو مانتےھوے حکومت انہیں فوری رہا کرے ورنہ بیرون ملک آذادی پسند مل کر بھارت اور پاکستان کے قبضے ریاست جموں کشمیر کی مستقل تقسیم کے خلاف سفارت خانون کے باہر اجتجاجی مظآہرے کریں اور بھر سیاسی اور سفارتی مزاحمتی تحریک منظم کرنا ھو گی