۔ لوو ابوظہبی نے اپنی تازہ ترین بین الاقوامی نمائش "کاغذ کی کہانیاں” کا اعلان کیا ہے، جس کا انعقاد میوزے دی لوو اور فرانس میوزیمز کی شراکت اور 16فرانسیسی اور بین الاقوامی اداروں اور نجی میوزیم کے تعاون سے کیا گیا ہے۔
20 اپریل سے 24 جولائی 2022 تک جاری رہنے والی اس نمائش میں فنکارانہ تاثرات کے اظہار کے لیے کاغذ کے وسیع استعمال کو پیش کیا جائے گا،جس کا مقصد یہاں آنے والوں کے کاغذ کے حوالے سے معلومات اور علم کوفروغ دینا ہے۔تقریباً 100 فن پارے اور اشیاء، بشمول کتابیں، مخطوطات، ڈرائنگ، گھر کی آرائش اور کاغذ سے بنے 13 فن پارے اور تنصیبات نمائش میں رکھی جائیں گی۔
یہ فن پارے بنیادی طور پر میوزے دی لوو کے مجموعوں کے ساتھ ساتھ 15 دیگر معروف ثقافتی اداروں اور نجی عجائب گھروں سے لائی جائی گیں جن میں لوو ابوظہبی، ببلیو تھیک نیشنل دی فرانس، سینٹر جارجیس پومپیڈو۔شارجہ آرٹ فاونڈیشن اور زاید نیشنل میوزیم شامل ہیں۔ "کاغذ کی کہانیاں” کو شعبہ ڈرائنگ و پرنٹس کے جنرل کیوریٹر اور ڈائریکٹرشاویئرسالمن ، میوزے دی لوو میں ڈرائنگز اینڈ پرنٹس شعبہ کے کیوریٹروکٹر ہنڈس بکلرنے لوو ابوظہبی میں سائنسٹفک، کیوریٹریل اور کلیکشن مینجمنٹ کی ڈائریکٹر ڈاکٹر ثريا نجيم کے تعاون سے منظم اور مرتب کیا ہے۔
لوو ابوظہبی کے ڈائریکٹر مینوئل رباطے نے اس حوالےسے کہا کہ لوو ابوظہبی کی 2022 کی دوسری نمائش کے موضوع کے لیے کاغذ کا انتخاب انتہائی مناسب ہے۔جو رابطے کا ایک واحد ذریعہ اور مخصوص سائنسی تکنیک لیے ہوئے ہے۔ کاغذ کی تاریخ، ایک ایجاد ہے جس نے ثقافتوں اور معاشروں کو تبدیل کرتے ہوئے مشرق سے مغرب تک کے سفر میں جغرافیہ سے ماورا حیثیت پائی ،لوو ابوظہبی ثقافتی تعامل اور فکری تبادلوں کی ان کہانیوں کا جائزہ پیش کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
کاغذ کی تاریخ 12 ادوار پر پھیلی ہوئی ہے، اور یہ تمام ادواراس کی اہم خصوصیات اور صدیوں پر محیط اس کے متنوع استعمال کو اجاگر کرتے ہیں۔ تھیم پر مبنی حصوں میں پودوں پر مبنی کاغذ کی بنیاد، ایک شائستہ مواد، رنگ، حرکت، روشنی کے ساتھ تعلق، ایک میک اپ شدہ مواد، یادداشت، نزاکت و لچک، اسپیس، ایک متوقع مجموعہ ، آرٹ ورکس کو دوبارہ تیار کرنے کا ذریعہ، اور ایک قابل عمل میڈیم شامل ہیں۔
شاویئرسالمن نے کہاکہ اگر کوئی دنیا میں ایسا مواد ہے جس سے نسل انسانی کو مشترکہ فائدہ پہنچا وہ یقیناً کاغذ ہے۔ کاغذ کی ایجاد تقریباً200قبل مسیح چین میں ہوئی، جو تیزی سے کوریا اور جاپان اور پھر شاہراہ ریشم کے ساتھ واقع خطوں میں پہنچا۔وہاں سے اسلامی دنیا نے اس موادکو اپنایا اوراس کا استعمال پورے مشرق وسطیٰ اور بحیرہ روم کے ساحلوں تک پھیلا۔
برسوں بعد، 11ویں صدی میں، کاغذ بنانے کے پہلے کارخانے اندلس میں قائم ہوا۔ 13 ویں اور 14 ویں صدی میں، بڑے پیمانے پر کاغذ کی تیاری کی ترقی اٹلی اور فرانس میں ہوئی اور دنیا بھر میں کاغذ کی مانگ میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ وکٹر ہنڈس بکلر نے کہا کہ یہ نمائش کاغذ کے انسانیت کی سب سے اہم ایجادات میں سے ایک ہونے کی عکاسی کرتی ہے، جو ہزاروں سالوں تک مواد کو دستاویز ی شکل دینے اور محفوظ کرنے میں مدد کررہاہے۔
نمائش میں لووابوظہبی کے مجموعے سے فن پارے رکھے جائیں گے جس میں پابلو پکاسو کا پورٹریٹ آف اے وومن، 1928، آرٹسٹ کاتسوشیکا ہوکوسائی کے دو جاپانی پرنٹس اور ڈی میٹیریا میڈیکا کا 13ویں صدی کا ڈبل پیج شامل ہے۔ دیگر فن پاروں میں ممتاز اماراتی اور مشرق وسطیٰ کے فنکاروں کا کام شامل ہے ، جس میں حسن شریف کی ڈکشنری، 2015 (شارجہ آرٹ فاؤنڈیشن)، دانا اوارتانی کی وہ جس نے چھ دنوں میں آسمانوں اور زمینوں کو تخلیق کیا، 2005 (زاید نیشنل میوزیم) اور محمد کاظم کی کاغذ ر خراشیں،2011 (گیلری Isabelle van den Eynde)۔
نمائش دیکھنے کے لیے آنے والے سیاح لوو ابوظہبی کے لوئر پلازہ میں، اطالوی آرٹسٹ مائیکل اینجلو پسٹولیٹو کے لیبیرینٹو ای گرانڈے پوزو کو بھی دیکھ سکیں گے ۔ ڈاکٹر ثريا نجيم کا کہنا ہے کہ کاغذ کی کہانیاں نمائش مادے، تکنیک، جگہ، شکل اور آواز پر مشتمل شاعرانہ نظموں کا ایک سلسلہ پیش کرتی ہے۔ یہ نظمیں کثیر جہتی مواد ، نئی دنیاؤں کے ظہور کے لیے ایک تحریک اور معاشی اور سماجی ترقی کی شاہد ہیں۔
اسٹوریز آف پیپر کے ساتھ ہونے والے ثقافتی و تعلیمی پروگرامز کی تفصیلات کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ نمائش کے بارے میں مزید معلومات اور ٹکٹوں کی بکنگ کے لیے louvreabudhabi.ae یا لوو ابوظہبی کے فون نمبر +971 600 56 55 66 پر کال کی جاسکتی ہے۔ نمائش میں داخلہ میوزیم کے عام داخلہ ٹکٹوں کے ساتھ مفت ہوگا۔ جبکہ میوزیم میں 18 سال سے کم عمر بچوں کے لیے داخلہ مفت ہے۔