دبئی،(نمائندہ خصوصی) نائب صدر، وزیراعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد آل مکتوم نے کہا ہےکہ ایکسپو 2020 دبئی نے متحدہ عرب امارات اور دنیا کے لیے "ایک نئی شروعات” کا موقع فراہم کیا ہے۔ایکسپو دبئی کی اختتامی تقریب میں ایک آڈیو پیغام میں شیخ محمد بن راشد نے کہاکہ ایکسپو 2020 دبئی کے سفر کے دوران ہم نے دنیا کے سامنے جدت اور تخلیف کا ایک مختلف تصور پیش کیا جس نے معاشرے کےہر فرد کے دل اور دماغ کو چھو لیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے بیٹوں اور بیٹیوں نے بے مثال مشکلات اور چیلنجوں پر قابو پانے کی اپنی صلاحیت کو ثابت کیا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ اس سفر کے ہر لمحے میں ہم نے متحدہ عرب امارات کی پیار اور مہمان نوازی کی اقدار کی بھرپور عکاسی کی۔ انہوں نے کہا کہ آج ایکسپو 2020 کا اختتام نہیں ہوابلکہ یہ ایک نیا آغاز ہے۔انہوں نے کہاکہ متحدہ عرب امارات اور دبئی باوقار اور مضبوط رہیں گے اور میرے بھائی محمد بن زاید کی قیادت کے ساتھ ذہنوں کو جوڑنے اور مستقبل کی تخلیق کرنے میں کردار ادا کرتے رہیں گے۔
عزت مآب شیخ مکتوم بن محمد بن راشد آل مکتوم، دبئی کے نائب حکمران، نائب وزیراعظم اور وزیر خزانہ؛ شیخ احمد بن سعید آل مکتوم، دبئی سول ایوی ایشن اتھارٹی اوردبئی ایئرپورٹس کے چیئرمین، امارات ایئرلائن اور گروپ کے ایگزیکٹو اور ایکسپو 2020 دبئی ہائیر کمیٹی کے چیئرمین نے بھی ایکسپو 2020 دبئی کی اختتامی تقریب میں شرکت کی۔تقریب میں آئندہ ورلڈ ایکسپو کی چھڑی جاپان کے شہر اوساکا کے حوالے کی گئی ۔ اوساکا2025 میں اگلی ایکسپو کی میزبانی کرے گا۔ تقریب میں دبئی اسپورٹس کونسل کے چیئرمین عزت مآب شیخ منصور بن محمد بن راشد المکتوم؛ محترمہ شیخہ لطیفہ بنت محمد بن راشد المکتوم، دبئی کلچر اینڈ آرٹس اتھارٹی کی چیئرپرسن؛ شیخ نہیان بن مبارک النہیان، رواداری اور بقائے باہمی کے وزیر اور ایکسپو 2020 دبئی کے کمشنر جنرل؛ ریم الہاشمی، وزیر مملکت برائے بین الاقوامی تعاون اور ایکسپو 2020 دبئی کی ڈائریکٹر جنرل اور متعدد اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی ۔چھ ماہ تک جاری رہنے والی ایکسپو 2020 دبئی میں 190 سے زائد ممالک نے شرکت کی ۔ ان میں کثیر الجہتی تنظیمیں اور تعلیمی ادارے بھی شامل ہیں۔ لاکھوں زائرین نے اس ایکسپو کو نہ صرف دیکھا بلکہ اس کے مرکزی موضوع "مستقبل کو جوڑنے، مستقبل کی تخلیق” کے تحت نئے خیالات اور نقطہ نظر کا تبادلہ کیا۔اکتوبر 2021 میں شروع ہونے والے عالمی ایونٹ نے مشرق وسطیٰ، افریقہ اور جنوبی ایشیا (MEASA) کے خطے میں منعقد ہونے والی پہلی عالمی ایکسپو کے طور پر تاریخ رقم کی اور پہلی مرتبہ کسی عرب ملک نے اسکی میزبانی کی۔