ابوظہبی کی غیرتیل کی جی ڈی پی میں2021کے دوران 4.1فیصداضافہ ہوا: SCAD

ابوظہبی(لیڈنگ نیوز) شماریاتی مرکزابوظبی (SCAD) کے اعداد و شمار 2021 میں ابوظبی کی بیشتر تیل اور غیر تیل کی سرگرمیوں میں تیز رفتار ترقی کی عکاسی کرتے ہیں۔ مرکز کے اعلان کردہ نتائج کے مطابق ابوظبی کی مستقل قیمتوں پر GDP میں 2020 کے مقابلے 2021 میں 1.9% اضافہ ہوا۔ دریں اثنا مستقل قیمتوں پر غیر تیل کی GDP میں 4.1% اضافہ ہوا۔اس سال کے دوران متعدد غیر تیل کی اقتصادی سرگرمیوں نے مستقل قیمتوں خاص طور پر زراعت، جنگلات اور ماہی گیری کی سرگرمیوں پر مثبت شرح نمو دکھائی اور ان میں 23.1 فیصد اضافہ ہوا۔مینوفیکچرنگ کی سرگرمیوں میں 21.7 فیصد، صحت اور سماجی خدمات کی سرگرمیاں 19.7%، فنون لطیفہ ​​اور تفریح ​​میں 17.3%، تھوک اور خوردہ تجارت میں 15.3%، رہائش اور کھانے کی خدمات کی سرگرمیوں میں 14.7%، نقل و حمل اور ذخیرہ کرنے میں 7% اور بجلی، گیس، پانی کی فراہمی اور فضلہ کے انتظام کی سرگرمیوں میں 6.9% اضافہ ہوا۔ابو ظبی کے شعبہ اقتصادی ترقی (ADDED) کے چیئرمین محمد علی الشرافاء نے کہاکہ ابوظبی اس غیر معمولی عالمی صورتحال کے نتائج پر قابو پانے میں کامیاب ہو گیا ہے۔امارت کے اقدامات نے کورونا وائرس سے متاثرہ شعبوں کو بحالی اور وسعت دینے میں مدد کی جبکہ ایک مضبوط معیشت کی بنیاد رکھی جو مختلف چیلنجوں پر قابو پانے کے ساتھ ساتھ پالیسیاں اور قانون سازی کر سکتی ہے۔ان اقدامات نے سرمایہ کاری کے ایک محرک ماحول کو فروغ دیا جو ہنر مند اور اختراعی کاروباری افراد کو راغب کر سکتا ہے۔ ADDED کے انڈر سیکرٹری راشد عبدالکریم البلوشی نے 2021 کے دوران امارت کی معاشی کارکردگی پر زور دیتے ہوئے کہاکہ ابوظبی کی دانشمندانہ قیادت نے وباء کی صورتحال پر گہری نظر رکھی اور متاثرہ شعبوں کی حفاظت کے لیے ضروری اقدامات کیے۔انہوں نے کہا کہ قیادت نے CoVID-19کے بعد کے مرحلے میں محفوظ اور مستحکم منتقلی کو یقینی بنایا جو معیشت کی تیزی سے بحالی اور ریکارڈ ترقی کی شرح کو حاصل کرنے کے لیے اہم تھا۔انہوں نے کہا کہ ابو ظبی کی معیشت کی کارکردگی یہ ظاہر کرتی ہے کہ یہ ایک مضبوط انتظامیہ سے فائدہ اٹھا رہی ہے جو مواقع کو بہتر بنانے کی اپنی کوششوں میں ماضی کے تجربات سے سیکھتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ابوظبی اپنے پائیدار ترقیاتی منصوبوں کی حمایت کے لیے اقتصادی بنیاد اور آمدنی کے ذرائع کو متنوع بنانے کے لیے ایک پرجوش حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔ڈائریکٹر جنرل شماریات سنٹر ابوظبی احمد محمود فکری نے کہا کہ اہم اقتصادی سرگرمیوں میں یہ مضبوط نمو اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ ابوظبی کامیابی کے ساتھ کوویڈ۔19 وباء سے گزر رہا ہے اور اس کے اثرات سے تیزی سے صحت یاب ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مضبوط منصوبہ بندی، بہترین کارکردگی اور قیادت کےواضح وژن کے تحت شروع کیے گئے بڑے اور متنوع محرک پیکجوں کا اقتصادی بحالی کی رفتار پر نمایاں اور براہ راست اثر پڑا ہے۔مرکزکے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق کان کنی اور کھدائی کی سرگرمیاں (بشمول خام تیل اور قدرتی گیس) 2021 میں ابوظبی کی حقیقی جی ڈی پی میں تقریباً 50.3 فیصد کا حصہ ڈالتی ہیں۔دوسری طرف غیر تیل کی سرگرمیاں جی ڈی پی میں 49.7 فیصد حصہ ڈالتی ہیں۔ اسی مدت کے دوران عالمی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کے باوجود 2021 میں مستقل قیمتوں میں ترقی اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ ابوظبی نے اپنے اسٹریٹجک منصوبوں کے مطابق اپنی اقتصادی بنیاد اور آمدنی کے ذرائع کو متنوع بنانے کے لیے قابل ذکر پیش رفت کی ہے۔ابوظبی کی حکومت نےCOVID-19 وباء سے پیدا ہونے والے معاشی چیلنجوں کا بروقت جواب دیا۔ اس نے مارچ 2020 میں ایک اقتصادی محرک پیکج کا آغاز کیا۔ پیکج میں غدان 21، ابوظبی کے اقتصادی ایکسلریٹر پروگرام کے تحت 16 متنوع اقدامات شامل ہیں جن کا مقصد وبائی امراض کے اثرات کو کم کرنا ہے۔مزید برآں سیاحت کے شعبے کو فراہم کیے جانے والے فوائد میں 20% تک کرایہ کی چھوٹ اور سیاحت اور تفریحی شعبوں کے لیے تمام سیاحوں اور میونسپل فیسوں کی چھوٹ شامل ہے۔ کیپٹل مارکیٹس کو ایک ارب درہم سے زیادہ کا فائدہ ہوا جو ایک مارکیٹ میکر فنڈ قائم کرنے کے لیے مختص کیا گیا ہے جو مالیات فراہم کرتا ہے اور اسٹاک مارکیٹ میں طلب اور رسد کے درمیان مستقل توازن برقرار رکھتا ہے۔