یواے ای (بیورورپوٹ)صوم عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی رک جانا کے ہیں یعنی انسانی خواہشات اور کھانے پینے سے صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک رک جاتا ہے اور اپنے جسم کے تمام اعضائکو برائیوں سے روکے رکھنے کا نام روز ہ ہے۔ روزہ لوگوں سے پوشیدہ ہوتا ہے اسے اللہ کے سوا کوئی نہیں جان سکتا جبکہ دوسری عبادتوں کا یہ حال نہیں ہے کیونکہ ان کا حال لوگوں کو معلوم رہو سکتا ہے۔ اس لحاظ سے روزہ خالص اللہ تعالیٰ کے لئے ہی ہے۔ روزے میں نفس کشی، مشقت اور جسم کو صبر و برداشت کی بھٹی سے گزرنا پڑتا ہے۔ اس میں بھوک، پیاس اور دیگر خواہشاتِ کرنا پڑتا ہے جبکہ دوسری عبادتوں میں اس قدر مشقت اور نفس کشی نہیں ہے۔ان خیالات کا اظہار معروف کاروباری شخصیت ملک یوسف مقصود۔جموں کشمیر پیپلزپارٹی یواے ای کے رہنما سردار میر اکبر خان نے گزشتہ روز دبئی کے ایک مقامی ہوٹل میں نجم محمود کی طرف سے دیئے گے افطا ر ڈنر کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا افطا ڈنر میں سید محمد، عابد چغتائی اور دیگر نے شرکت کی رہنماوں نے کہا رمضان رحمتوں اور برکتوں والا مہینہ ہے۔ روزہ کے ثواب کا علم اللہ تعالیٰ کے سوا کسی کو نہیں جبکہ باقی عبادات کے ثواب کو رب تعالیٰ نے مخلوق پر ظاہر کر دیا ہے۔ روزہ ایسی عبادت ہے جسے اللہ کے سوا کوئی نہیں جان سکتا حتی کہ فرشتے بھی معلوم نہیں کر سکتے روزہ دار اپنے اندر ملائکہ کی صفات پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے اس لئے وہ اللہ کو محبوب ہے۔ جزاءِ صبر کی کوئی حد نہیں ہے اس لئے رمضان کے روزوں کی جزاء کو بے حد قرار دیتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے اس کو اپنی طرف منسوب کیا کہ اس کی جزاء میں ہوں