نئی دلی: نینو ٹیکنالوجی کے علوم اب ثمرآور ہورہے ہیں اور اب ایسے نینوبوٹ بنائے گئے ہیں جو حرارت کی مدد سے نہ صرف دانتوں کی صفائی کرسکیں گے بلکہ گہرائی تک جاکر مضر بیکٹیریا کو بھی تلف کرسکیں گے۔وجہ یہ ہے کہ دانت بہت گہرائی تک پیوست ہوتے ہیں جہاں ان کی صفائی بہت مشکل ہوجاتی ہے۔ اب انڈین انسٹٰی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) کے سائنسدانوں نے ایسے نینوبوٹ بنائے ہیں جنہیں مقناطیسی قوت سے کسی بھی جگہ پہنچایا جاسکتا ہے۔ وہ دانتوں کے گہرے مقام یعنی روٹ کینال تک پہنچ کر صفائی کرسکیں گے اور یوں دانتوں کو بچانا ممکن ہوگا۔ دانتوں کی گہرائی میں ایک مقام ’ڈینٹینل ٹیوبولز‘ کہلاتا ہے جو دانت کی گہرائی میں خردبینی راستے ہوتے ہیں۔ یہ دانتوں کی بیرونی خول سے پیچے تک موجود ہوتے ہیں۔ یہاں بیکٹیریا دانت کو گھلانے لگتے ہیں اور روٹ کینال تھراپی کی ضرورت پیش آتی ہے۔ بصورتِ دیگر انفیکشن پیدا ہوکر اسے مزید تباہ کن بنادیتا ہے۔ نینوبوٹس اس عمل کو روکنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔ڈینٹینل ٹیبولز بہت ہی باریک ہوتی ہیں اوربافتوں کے اندر تک موجود ہوتی ہیں۔ روٹ کینال عمل میں دانت صاف کرکے وہاں موجود بیکٹیریا کو ہٹایا جاتا ہے۔ لیکن بعض انواع کے بیکٹیریا ہر علاج کو ناکام بنادیتے ہیں اور کچھ باقی بھی رہ جاتے ہیں۔اس کے لیے بھارتی سائنسدانوں نے سلیکن ڈائی آکسائیڈ اور اس پر لوہے کی پرت چڑھا کر بہت چھوٹے روبوٹ بنائے ہیں۔ یہ روبوٹ 2000 مائیکرومیٹر گہرائی میں جاتے ہیں۔ باہر سے انہیں حرارت دی جاتی ہے اور وہ اپنے اطراف کے بیکٹیریا کو تلف کردیتے ہیں۔فی الحال خارج شدہ دانتوں پر ان کی آزمائش کی گئی تو وہ ڈینٹینل ٹیوبولز کی گہرائی تک پہنچے اور بیکٹیریا کو تباہ و برباد کردیا۔ اپنا کام ختم کرنے کے بعد روبوٹ کو وہاں سے باہر نکالا جاسکتا ہے۔ اس کےبعد چوہوں کے دانتوں پر ڈینٹسٹ نینوبوٹس کی آزمائش کی گئی ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ چوہوں پر تجربات کے بعد ایک تجارتی کمپنی بناکر دانت صاف کرنے والے نینوبوٹس کی تیاری بھی شروع کردی گئی ہے۔