ممبئی: اتوار کے دن قاتلانہ حملے میں جان کی بازی ہارنے والے بھارتی پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظر عام پر آ گئی۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سدھو موسے والا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آگئی ہے سدھو موسے والا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ 5 ڈاکٹروں پر مشتمل ایک پینل کی جانب سے تیار کی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ اتوار کی شام قتل ہونے والے سدھو موسے والا 2 درجن سے زائد گولیوں کا نشانہ بنے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گلوکار کے جسم سے 25 گولیاں نکالی گئی ہیں جن میں سے کھوپڑی میں لگنے والی گولی ان کے لئے سب سے زیادہ خطرناک ثابت ہوئی۔ پنجاب پولیس کے سربراہ وی کے بھورا کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ قتل ایک گینگ وار کی آپسی دشمنی کا نتیجہ ہے۔دوسری جانب بھارتی پنجاب، ضلع منسا کے گاؤں میں سدھو کی آخری رسومات ادا کی جا رہی ہیں جس کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہیں اور سدھو موسے والا ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے۔ ان ویڈیوز میں سدھو موسے والا کی والدہ اور والد کو جوان بیٹے کی موت پر آنسو بہاتے دیکھا جا سکتا ہے۔واضح رہے کہ 28 سالہ پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کو قتل کرنے کے لیے تقریباً 8 سے 10 حملہ آوروں کی جانب سے اُن پر 30 سے زیادہ گولیاں برسائی گئیں تھیں، اور اس کے باوجود بھی حملہ آوروں نے اس بات کی تسلی کی کہ کہیں گلوکار زندہ تو نہیں بچ گئے۔