شہباز شریف اور طیب اردوان کا دوطرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے عزم کا اعادہ

انقرہ: وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان نے بردار ممالک میں بہترین تعلقات کو مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کی نئی بلندیوں تک پہنچانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ ریڈیو پاکستان اور سرکاری خبررساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق انقرہ میں ترک صدر رجب طیب اردوان کے ہمراہ مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ پاک ترک تعلقات وقت، جغرافیہ اور سیاست کی حدود سے ماورا مشترکہ ثقافتی، مذہبی اور روحانی ورثے میں جڑے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اعلیٰ سطح کے اسٹرٹیجک تعاون کونسل کا اجلاس پاک ترک مشترکہ مفادات کے لیے اہم کردار ادا کر رہا ہے جبکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مشترکہ تاریخ اور مقاصد پر مبنی ہیں، یہ تعلقات نسل در نسل جاری ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے ستمبر میں اسلام آباد میں اعلیٰ سطح کا آئندہ اجلاس منعقد کرنے کے ترک صدر کے اعلان کا خیرمقدم کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ جون میں ترکی کا ایک تجارتی وفد بھی پاکستان کا دورہ کرے گا جس کے شاندار نتائج سامنے آئیں گے۔شہباز شریف نے امیدظاہر کی کہ ترکی کے عوام ای کامرس، سیاحت، تعلیم، بنیادی ڈھانچے اور پن بجلی جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کریں گے۔علاوہ ازیں ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ملاقات کے دوران انہوں نے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے دوطرفہ تعلقات کے دائرہ کار کو بڑھانے کا بھی اعادہ کیا۔رجب طیب اردوان نے کہا کہ ستمبر میں اسلام آباد میں اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوگا

جس سے دونوں ممالک کو اپنے برادرانہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کا موقع ملے گا۔وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق پاکستان اور ترکی نے مفاہمت کی 7 مختلف یادداشتوں پر دستخط کئے ہیں۔ ترکی کی پریذیڈینسی آف سٹریٹجی اینڈ بجٹ اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی آف پاکستان کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔فراہم کردہ معلومات کے مطابق ترک اور پاکستان حکومت کے درمیان نالج شیئرنگ پروگرام کے فریم ورک پر دستخط کئے گئے۔ ترک وزارت ٹرانسپورٹ وانفراسٹرکچر اور وزارت مواصلات پاکستان کے درمیان ہائی وے انجینئرنگ سے متعلق مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔پاکستان کی جانب سے وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیر تجارت نوید قمر جبکہ ترکی کی جانب سے وزیر ٹرانسپورٹ نے معاہدوں پر دستخط کئے۔ ترک صدر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی دوستی اور تعاون کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔ اس سے قبل دونوں رہنماؤں نے باہمی مفادات کے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لئے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے۔اس سے قبل ترک صدر رجب طیب اردوان نے ترک صدارتی محل میں وزیر اعظم شہباز شریف کی آمد پر ان کا پرتپاک استقبال کیا ہے۔صدارتی محل میں منعقد استقبالیہ تقریب میں دونوں ممالک کے قومی ترانے کی دھنیں بجائی گئی اور وزیر اعظم شہباز شریف کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔بعدازاں شہباز شریف نے ترک کابینہ کے اراکین سے رسمی ملاقات کی جس بعد وزیر اعظم نے رجب طیب اردوان سے وفد میں شامل وزرا کی ملاقات کرائی۔اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے وفد کے ہمراہ جمہوریہ ترکی کے بانی غازی مصطفیٰ کمال اتاترک کے مزار پر حاضری دی اور پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔اس سے قبل ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اولو نے کہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کا سرکاری دورہ ترقی دو طرفہ تعلقات میں ’نئی جہت‘ پیدا کرے گا۔ترک نیوز ایجنسی ’انادولو‘ کے مطابق انہوں نے انقرہ میں منعقد ایک اجلاس کے بعد سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ ’برادر ملک پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات ہوئی، ان کا بروقت دورہ ہمارے شاندار تعلقات میں نئی ​​جہت کا سبب بنے گا۔خیال رہے کہ وزیر اعظم شہباز 3 روزہ سرکاری دورے پر ترکی کے دارالحکومت پہنچے ہیں اور اپریل میں اقتدار سنبھالنے کے بعد ان کا ترکی کا پہلا دورہ ہے۔دوسری جانب وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق ملاقات کے دوران وزیراعظم نے آئندہ تین برس میں دو طرفہ تجارتی حجم کو 5 ارب ڈالر تک بڑھانے کی اہمیت کا اظہار کیا ہے۔وزارت خارجہ کی جانب سے مزید کہا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر دونوں ممالک کے درمیان ہم آہنگی کو بھی اجاگر کیا۔ گزشتہ روز ترکی پاکستان بزنس کونسل سے اپنے خطاب میں انہوں نے کہا تھا کہ اسلام آباد انقرہ کے ساتھ دو طرفہ تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینا چاہتا ہے۔شہباز شریف آخری دن ترک صدر سے ملاقات کریں گے جس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس ہوگی۔