مظفرآباد (نمائندہ خصوصی) صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ بین الاقوامی کمیونٹی کشمیریوں کو براہ راست سننا چاہتے ہیں ‘دنیا بھارت اور پاکستان کی باتیں تو سنتی رہتی ہے کشمیریوں کی بات ہمارے منہ سے سننا چاہتی ہے مظفرآباد میں پاکستان کے وزارت خارجہ ساتھ مل کر میں دورہ نہیں کرتا میں اپنے ذاتی خرچہ پر بیرون ملک گیا اور کشمیریوں کی بات کی صدر آزاد جموں کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود کی ایوان صدر آزاد کشمیر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بریکسٹ کے بعد کشمیر پر ہمیں یورپین یونین سے مدد مل سکتی ہے‘بریلسٹ سے پہلے ہمارا فوکس برطانوی ممبران پارلیمنٹ تھا اب یورپین یونین میں ہم نے نئے دوست تلاش کئے ہیں‘میری دورے کا سب سے بڑا مقصد یاسین ملک کی سزا کے بعد کی صورت حال پر اقدامات کرےانہوں نے کہا کہ میں نے برطانیہ میں یاسین ملک کی سزا کے خلاف ڈیفنس کمیٹی بنائی ہے ‘ یاسین ملک ڈیفنس کمیٹی میں اعلی پائے کے بیرسٹر شامل کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قانونی جنگ لڑنے کے لئے وہ تیاری کر رہے ہیں‘ان کا مزید کہنا تھا کہ میرے دورے کے نتیجہ میں برطانوی پارلیمنٹ کے ممبران آج وزیر اعظم برطانیہ پر سوال بھی کریں گے ‘یاسین ملک کےلئے بنائی گئی ڈیفنس کمیٹی میں برطانوی پارلیمنٹ کے ممبران بھی شامل ہو گئے ہیں ‘انہو نے کہا کہ پاکستان کو یاسین ملک کیس میں انٹر نیشنل کورٹ آف جسٹس میں جانا چاہیئے ‘انٹر نیشنل کورٹ آف جسٹس میں نہیں جا سکتا وہاں صرف ساورن ملک ہی جا سکتے ہیں