تیونس سٹی: پولیس نے سابق وزیراعظم حمادی الجبالی کو سوسہ شہر سے منی لانڈرنگ کے الزام میں حراست میں لے لیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تیونس میں معروف سیاسی جماعت حرکتہ النھضتہ کے سابق رہنما اور 2011 سے 2013 تک ملک کے وزیراعظم رہنے والے حمادی الجبالی کو گرفتار کرلیا گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم کی گرفتاری منی لانڈرنگ کیس میں عمل میں لائی گئی ہے۔ انھیں سوسہ شہر سے گرفتار کیا گیا۔حمادی الجبالی کے خاندان نے فیس بک پوسٹ میں بتایا کہ سابق وزیراعظم اور ان کی اہلیہ کے فونز تحویل میں لے لیے گئے۔اہل خانہ نے شکوہ کیا کہ سابق وزیراعظم کو نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے اور ہم سے بات بھی نہیں کروائی جا رہی ہے اور نہ قانونی مشیروں کو ان تک رسائی دی گئی۔خیال رہے کہ 217 میں 124 ارکان نے اسمبلی کی معطلی کے باوجود آن لائن اجلاس کیا تھا جسے بغاوت قرار دیتے ہوئے صدر قیس سعید نے 31 مارچ کو پارلیمنٹ تحلیل کردی تھی۔اس سے کئی ماہ قبل صدر قیس سعید نے پارلیمنٹ کو معطل کردیا تھا اور سارے اختیارات اپنے پاس رکھ لیے تھے۔سابق وزیراعظم حمادی الجبالی کی گرفتاری کو بھی اپوزیشن نے صدر قیس سعید کی آمرانہ ذہنیت کی غماز قرار دیا۔واضح رہے کہ حمادی الجبالی اسلامی تنظیم کے بانی رکن میں سے ہیں اور 2011 سے 2013 تک تیونس کے وزیراعظم رہے ہیں۔