اسلام آباد: تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری جنرل اسد عمر نے کہا ہے کہ آج کا بجٹ قوم پر بہت بڑا حملہ ہے جسے پیش کرکے حکومت نے سینیٹ کا حق مارا، اگر 14 روز میں سینیٹ میں سفارشات پیش نہ ہوئیں تو ٹیکسز کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔تحریک انصاف کے مرکزی سیکریٹری جنرل اسد عمر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے بجٹ سے قبل بتایا یہ ضمنی بجٹ ہے، 14 روز کے بعد آج دوبارہ اربوں روپے کے ٹیکس لگادیے گئے، انہوں نے سینیٹ کا حق مارا ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ سینیٹ مزید چودہ روز میں سفارشات پیش کرے اگر ایسا نہ ہوا تو ہم اسے عدالت میں چیلنج کریں گے۔اسد عمر نے کہا کہ پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ وزیراعظم نے پارلیمنٹ کے بجائے ایک کمرے میں بیٹھ کر ایک اور بجٹ پیش کیا، ہمارے دور میں ملک دیوالیہ نہیں بلکہ بہتری کی طرف جارہا تھا لیکن جب سے یہ لوگ آئے ہیں ہمارے ملک کے آدھے زرمبادلہ اڑ گئے، پٹرول، ڈیزل، گیس، بجلی، آٹا، گھی مہنگا کرنے کے بعد بھی یہ کہتے ہیں اگر آئی ایم نے اعتراض نہ کیا تو معاہدہ ہوجائے گا، سادہ الفاظ میں کہتا ہوں آئی ایم ایف نے انہیں ’’لما پادیا‘‘۔ اسد عمر نے کہا کہ ان کا آج کا بجٹ بہت بڑا حملہ ہے، اوپر سے یہ کہتے ہیں ساری قوم کو سجدہ شکر ادا کرنا چاہیے، ایک صاحب کہتے ہیں چائے پینی کم کردے تو معیشت بہتر ہوجائے گا، اب شہباز شریف کہتے ہیں کہ ساری رات جاگ کر اور جان لڑا کر مہنگائی کم کردوں گا جب کہ بڑے میاں صاحب ان چیزوں سے دور کشتی میں لیٹ کر مزے کررہے ہیں، شہباز شریف صاحب کیا آپ نے کپڑے بیچ کر معیشت ٹھیک کرنے والا منصوبہ ختم کردیا؟