اسلام آباد(لیڈنگ نیوز ) مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت نے آزادکشمیر کی صورتحال اور حکومت کی تبدیلی کیلئے سید خورشید کی سربراہی میں 5 رکنی کمیٹی قائم کر دی۔ دس دن کے اندر رپورٹ طلب۔ حکومت کی تبدیلی کا اصولی فیصلہ ۔‘تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے آزاد کشمیر کے سیاسی معاملات کا جائزہ لینے کیلئے خورشید شاہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی کمیٹی میں قمرالزمان کائرہ ‘شاہد خاقان عباسی ‘برجیس طاہر اور ایاز صادق شامل ہیں ‘کمیٹی ایک ہفتے کے اندر سفارشات پیش کرے گی اور تبدیلی کے حوالے سے فیصلہ کیا جائیگا ۔تنویر الیاس کی قیادت میں آزاد کشمیر میں قائم تحریک انصاف کی حکومت کی بیڈ گورننس کے معاملے پر وفاق میں سخت تشویش پائی جاتی ہے آزاد کشمیر کی اپوزیشن نے وزیرا عظم شہباز شریف کو رپورٹ پیش کی گئی اور اس میں بتایا گیا وزیر اعظم تنویر الیاس نجی مصروفیات کے باعث آزاد کشمیر کے ریاستی امور نبھانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔ وزیر اعظم کی 60دن کی کارکردگی میں درجنوں اجلاس منسوخ کیے گئے جس کا وفاق میں سخت نوٹس لیا گیا جس کے بعد وزیر اعظم نے فوری طور پر کمیٹی قائم کر دی جو آزاد کشمیر کے معاملات کا جائزہ لے کر ایک ہفتے کے اندر رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کرے گی جس کے بعد آزاد کشمیر میں تبدیلی کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا جائیگا ۔ذرائع کے مطابق اعلیٰ سطح پر اتفاق ہو گیا ہےکہ آزاد کشمیر میں تبدیلی کی صورت میں نیا وزیر اعظم پیپلزپارٹی سے ہو گا اور پیپلزپارٹی کے تین امیدوار فیورٹ ہیں جن میں صدر پیپلزپارٹی آزاد کشمیر چوہدری یاسین ‘لطیف اکبر اور سابق وزیر اعظم سردار یعقوب فیورٹ ہیں۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ نے بھی کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں ایسے شخص کو وزیر اعظم بنایا جائے جو سب کیلئے قابل قبول ہو ‘آزاد کشمیر کا بجٹ 30جون تک منظور ہو جائیگا اور عید الالضحیٰ کے فوراًبعد آزاد کشمیر میں حکومت کی تبدیلی کا عمل شروع ہو جائیگا