کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو اور ریکوڈک منصوبے پر کام کرنے والی کمپنی بیرک گولڈ کارپوریشن نے 14 اگست سے مںصوبے پر کام شروع کرنے کا اعلان کردیا۔یہ اعلان وزیراعلیٰ بلوچستان اور کمپنی کے سربراہ نے کوئٹہ میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ ریکوڈک منصوبے کا باقاعدہ آغاز 14 اگست کیا جائے گا، جس سے صوبے کو سالانہ ایک ارب ڈالر کی آمدن ہوگی جب کہ پراجیکٹ سے7500 افراد کو روزگار ملے گا جس میں مقامی افراد کو ترجیح گے، یہ منصوبہ 40 سال تک جاری رہنے کا امکان ہے۔بیرک گولڈ کمپنی کے سربراہ مارک برسٹو کا اس موقع پر کہنا تھا کہ حکومت پاکستان اور بیرک کمپنی کے درمیان حتمی معاہدوں پر کام جاری ہے۔ شراکت داری کے تحت 50 فیصد حصہ بیرک کمپنی کا ہوگا جب کہ حکومت پاکستان اور بلوچستان کے پاس 25،25 فیصد شیئر ہوگا۔مارک برسٹو نے مزید کہا کہ بلوچستان حکومت کو بنا کسی سرمایہ کاری کے رائلٹی اور ڈیویڈنڈ بھی حاصل ہوں گے۔ بیرک کمپنی قانونی اقدامات کے بعد فزیبلٹی اسٹڈی پر نظر ثانی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریکوڈک ذخائر سے تانبے اور سونے کی پہلی پیداوار سال 2027ء تک متوقع ہے۔انہوں نے کہا کہ ریکوڈک کی کان کی منصوبہ بندی روایتی اوپن پٹ سے کی جائے گی اور ریکو ک کان کی عمر کم از کم 40 سال ہوگی۔ منصوبے سے تقریباً 4 ہزار طویل مدتی ملازمتیں بھی پیدا ہوں گی۔