کراچی: آئی ایم ایف کے ساتھ پاکستان کے قرض پروگرام کی بحالی کے معاہدے کے باوجود روپے کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے، انٹربینک مارکیٹ ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔نجی ٹی وی کے مطابق پنجاب کے ضمنی انتخابات کےنتائج کے بعد پنجاب حکومت میں تبدیلی اور غیر یقینی سیاسی صورتحال کے سبب روپے کی قدر میں یک دم بڑی کمی واقع ہوئی ہے اور ڈالر کی قیمت ایک بار پھر تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔منگل کے روز کاروباری دن کے آغاز پر بھی ڈالر کی قدر میں اضافہ دیکھا گیا اور کاروبار کے دوران ڈالر ایک بار پھر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح روپے سے تجاوز کرگیا۔ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 9.92 روپے کے اضافے سے 225.12 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر آگئی۔علاوہ ازیں پیر کے روز کاروبار کے اختتام پر ڈالر 215.20 روپے پر بند ہوا تھا تاہم کاروباری روز کے دوسرے روز 6.90 روپے کے اضافے سے 222 روپے 10 پیسے ہوگیا۔دوسری جانب گزشتہ مالی سال کے دوران سمندر پار پاکستانیوں سے 31 ارب 20 کروڑ ڈالر کی ریکارڈ ترسیلات موصول ہوئی ہیں۔اسٹیٹ بینک اعلامیے کے مطابق جون 2022 کے دوران دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے مجموعی طور پر 2 ارب 76 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر موصول ہوئیں۔ جون میں موصول ہونے والی ترسیلات زر کا حجم ماہانہ بنیاد پر 18.4جب کہ سالانہ بنیادوں پر 1.7 فیصد زیادہ ہے۔