شیاؤمی نے ٹیسلا سے قبل 45 تاثرات محسوس کرنے والا روبوٹ پیش کردیا

بیجنگ: اسمارٹ فون کی وجہ شہرت رکھنے والی کمپنی شیاؤمی نے ٹیسلا کمپنی کی طرز پر اپنا روبوٹ پیش کردیا جو ٹانگوں پر چلتا ہے اور 45 انسانی جذبات و احساست سمجھنے کا بھی اہل ہے۔ اس کی قیمت ایک لاکھ ڈالر رکھی گئی ہے۔

اگرچہ ٹیسلا نے اپنے روبوٹ آپٹیمس کی صرف تصاویر ہی جاری کی ہیں لیکن شیاؤمی نے عین اسی ڈیزائن سے مماثل اپنے سائبرون روبوٹ کی ویڈیو جاری ہے اور اس رونمائی بھی کردی ہے۔

بیجنگ میں منعقدہ ایک اہم تقریب میں شیاؤمی کے سی ای او لائی جون نے روبوٹ کو بلایا تو وہ چل کر اسٹیج تک پہنچا اور اور لائی سے رابطہ بھی کیا۔

اگرچہ ٹیسلا بھی ستمبر میں ہی اپنے روبوٹ کی تفصیل پیش کرے گی لیکن شیاؤمی کا روبوٹ بتاسکتا ہے کہ خود ٹیسلا کا روبوٹ کیسا ہوگا۔ جب شیاؤمی اور ٹیسلا روبوٹ کے متعلق شباہت کا سوال کیا گیا تو شیاؤمی کے سی ای او نے اس کا کوئی جواب نہیں دیا۔

دلچسپ بات یہ ہےکہ آپٹیمس کی طرح سائبرون کا قد بھی 5 فٹ 8 انچ ہے۔ اس کا رنگ اور ڈیزائن بھی ٹیسلا روبوٹ جیسا ہے اور چہرے کی بجائے ایل ای ڈی اسکرین چسپاں کی گئی ہے تاہم سائبرون آُپٹیمس کے مقابلے میں قدرے بھاری دکھائی دیتا ہے۔

یہ روبوٹ 45 سے زائد انسانی احساسات اور جذبات کو پڑھ لیتا ہے جو چہرے پر نمودار ہوتا ہے۔ اسی طرح ٹیسلا نے بھی کہا تھا کہ اس کا روبوٹ انسانی جذبات سے سیکھ کر اپنی شخصیٹ کی تعمیر خود کرے گا۔

لیکن اس روبوٹ نے ایک اور بحث چھیڑدی ہے جس میں کہا جاتا ہے کہ چین دیگر ممالک کے ڈیزائن چرانے کا ماہر ہے اور بالخصوص ابتدائی درجے کی تخلیقات یا ایجادات کو اپنے انداز میں ڈھال کر اپنے نام سے پیش کردیتا ہے۔

اسی طرح 2014ء میں ایپل کے چیف ڈیزائن افسر نے کہا تھا کہ شیاؤمی اس کے ڈیزائن چوری کررہا ہے تاہم شیاؤمی نے اس کی تردید کی ہے۔

شیاؤمی کمپنی نے کہا ہے کہ ان کا روبوٹ کسی طرح بھی انسانی نوکر نہیں ہوگا اوریوں وہ کئی اہم امور انجام دے گا۔