مظفرآباد (نمائندہ خصوصی)بھارت کی ریاستی دہشت گردی سے جان بچا کر کنٹرول لائن عبور کرنے والے 2ریاستی باشندوں کو بھارت کے حوالے کرنے فیصلہ نا قابل قبول ہے۔ سابق وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان کی ٹیلی فونک گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ بھارتی مقبوضہ کشمیر کے علاقے گریز سے نور احمد وانی اورفیروز لون نام ریاستی باشندوں نے بھارت مظالم سے تنگ آکر دوہزار اٹھارہ میں کنٹرول لائن عبور کر لی تھی مظفرآباد دونوں ریاستی باشندوں کو سیکورٹی فورسز نے تفتیش کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا تھا
‘گلگت بلتستان کی عدالت نے فارنر ایکٹ کے تحت اس سال اپریل میں دونوں ریاستی باشندوں کو واہگہ باڈر سے بھارت کے حوالے کرنے کا فیصلہ سنایا تھا
‘دونوں ریاستی باشندوں نے بھارت کے حوالے کرنے کے فیصلے کے خلاف جیل سے خط لکھ دیا ‘اگر ہمیں بھارت کے حوالے کیا گیا تو وہ ہمیں قتل کر دیں گے‘ کنٹرول لائن متاثر ریاستی باشندوں کا جیل سے مکتوب ‘دونوں ہمارے شہری ہیں انہیں آزاد کشمیر بھیجا جائے ‘آزاد کشمیر میں پچاس ہزار سے زائد مہاجرین مقیم ہیں ‘
راجہ فاروق احمد خان نے کہا ہے کہ دونوں ریاستی باشندے آزاد کشمیر میں زندگی گزاریں گے ‘گلگت کی عدالت نے درست فیصلہ نہیں
کیا یہ دونوں ریاستی باشندے ہیں پاکستان یا بھارت کی شہری نہیں ہیں کہ ان کے خلاف فارن ایکٹ کے تحت فیصلہ کیا جائے ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ریاست باشندوں کو آزاد کشمیر کی حوالے کیا جائے