وَتُعِزُّ مَن تَشَاءُ وَتُذِلُّ مَن تَشَاءُ ۖ بِيَدِكَ الْخَيْرُ ۖ
الحمدللہ ثمہ الحمد للہ میں اپنے سمیت تمام ٹیم کے لئے یہ اعزاز اور قابل فخر بات سمجھتا ہوں کہ کئی دہائیوں سے جاری تحریک کو ہم نے مل کر پایہ تکمیل تک پہنچایا. اس اعصاب شکن جہدوجہد میں پہلے ان سب دوست احباب کا شکریہ جھنون ہر لحمے ہمیں حوصلہ دیا ہماری ہمت بڑھائی ہمارے کندھے سے کاندھا ملا کر چلے! اور مرکزیت پر یقین کامل کیساتھ آگے بڑھتے رئے ہیں انسانی تاریخ میں باقی رہ جانے والی چیز کردار ہوتا اور اعلیٰ اقدار کے حامل سماج کے افراد ہر طرح کے تفرقات، تعصبات اور قبائلی عصبیتی غلاظتوں سے مبرا ہو انسانی قدروں کی عظمتوں کےلیے کوشاں رہتے ہیں ان سبھی کی ہمت و عظمت کو سلام عقیدت اور وہ دوست احباب جنہوں نے اس سارے عمل میں تنقید کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا انکے اس تنقیدی عمل بھی کہیں نہ کہیں ہمیں بہتر جدوجہد کی جانب آگے بڑھنے میں معاون ثابت ہوا ہے اللہ پاک انھیں اپنے حفظ وامان میں سلامت رکھے آمین
ہم آج کے اس تاریخی فیصلے پر یونین کونسل رتنوہی کےتمام مکاتب فکر کے سیاسی، سماجی، مذہبی افراد، طلباءتنظیموں۔اہلیانِ علاقہ! سیور۔بیڑیاں۔کوٹلہ- جبڑ-اکھوڑی – نکر۔ ڈمہ-سربگلہ۔کلساں- بوڑہ ۔خواجہ۔کیلاں۔موہری۔کلاں۔لمبی کسی۔گانکرہ کے سبھی مرد وزن کو دل کی عمیق گہرائیوں سے 37 سالہ جدوجہد کے بعد فتح کی مبارک پیش کرتے ہوئے اس فتح کو ان سبھی بزرگوں کے نام کرتے ہیں جن کا یہ خواب تھا 🚩 🇻🇳🚩یونین کونسل رتنوئی ایکشن کمیٹی کے سارے عہدےداروں، کارکنوں، اور بلخصوص دار غیر میں بسنے والے تمام بھائیوں، دوستوں کے شکر گزار ہیں ۔جہنوں نے ہمیشہ مثبت کردار اور بے لوث جدوجہد، مالی، سیاسی، و اخلاقی تعاون سے منزل کے حصول کو ممکن بنانے میں اہم کردار ادا کیا. اس مواقع پر ہم وزیرحکومت سردار میر اکبر خان صاحب، ماہر قانون دان سردار منظور حسین ایڈووکیٹ صاحب ،سردار بشارت صاحب ،ہمارے دوست وکیل ناصر قیوم صاحب، اوراہلکاران انتظامیہ جھنون نے ہر موقع پر ہمارے موقف کو بہترین انداز میں سنا اور اہلیانِ علاقہ کے بہتر مفاد میں تاریخی فیصلہ صادر فرما کر ہزاروں افراد پر مشتمل علاقہ یونین کونسل رتنوئی کا قیام عمل میں لایا تمام اہلیان علاقہ کو یونین کونسل رتنوئی کی مبارکباد فـقـط جن کی بنیادیں ہو جھوٹ پر مبنی ہم نے وہ گنبدِ گرانے کی قسم کھائی ہے