لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے مزید رہنماؤں کو حراست میں لینے کا فیصلہ کرلیا گیا اور اس سلسلے میں فہرستیں بھی تیار کرلی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایک جانب پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور سابق ارکان اسمبلی پارٹی کو خیر باد کہہ چکے ہیں، وہیں دوسری جانب سابق حکمراں جماعت کی سینئر قیادت کی گرفتاریوں کے بعد اگلے مرحلے میں مزید رہنماؤں کو حراست میں لینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
گرفتاریوں کے دوسرے مرحلے میں الیکشن جیتنے کی صلاحیت رکھنے والے امیدواروں کی فہرست تیار کرلی گئی ہے۔ آئندہ چند روز میں تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف آپریشن شروع ہونے کا امکان ہے۔
پی ٹی آئی کے متوقع گرفتار ہونے والے رہنماؤں میں عرفان نیازی ، ثنااللہ مستی خیل، محسن لغاری ،چوہدری بلال احمد ورک،صاحبزادہ محبوب سلطان، صاحبزادہ نذیر سلطان ،عون عباس، فرخ حبیب، احمد چٹھہ،زرتاج گل،ابراہیم خان،شبیر گجر،اعجازالحق، افضل ساہی،عمر اسلم، اسد معظم،سبطین خان،یاسر ہمایوں،مجید نیازی، زبیر نیازی و دیگر شامل ہیں۔
مزید جن رہنماؤں کو گرفتار کیا جا سکتا ہے ان میں ولید اقبال ،حامد خان،احسان اللہ ٹوانہ،وقاص اکرم کا نام بھی فہرست میں شامل ہے۔ علاوہ ازیں رفیق لغاری،طاہر صادق،سردارطالب نکئی، آصف نکئی، نثار جٹ،ریاض فتیانہ،اسامہ غیاث میلہ، عامر سلطان،ملک احمد یار نوریز شکور،نصراللہ درشک،رئیس محبوب، میاں غوث،امجد جوئیہ،صمصام بخاری، میاں اختر حیات اور اختر کانجو کانام بھی شامل ہے۔
ان کے علاوہ تہمینہ دستی،معظم جتوئی،شبیر قریشی،ممتاز مانیکا،ظہور قریشی،حماد اظہر،ظہر عباس کھوکھر،اعجاز ڈیال،بلال اعجاز کی گرفتاری کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ منشا سندھو،چوہدری نذیر،رضا ہراج،احمد یار ہراج کا نام بھی فہرست میں شامل ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتاریوں کے بعد مختلف مقامات پر نظر بند رکھا جائے گا۔