مدد کرنے والے ممالک پر الزامات سے بڑی محسن کشی کیا ہوگی؟ وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کب تک قرضے لیتا رہے گا؟ ہمیں قرضوں سے جان چھڑانی ہوگی، قومیں وہی کامیاب ہیں جو قرض لے کر اسے کامیابی کے ساتھ واپس کردیں۔پرائم منسٹر نیشنل انوویشن ایوارڈز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ نوجوانوں سے ملاقات کرکے خوشی ہوئی، وہ ہر شعبے میں اپنی صلاحیتوں کو منوارہے ہیں، پاکستان کا مستقبل نوجوانوں کے ہاتھوں میں ہے، نوجوانوں کے پاس ایک ہنر ضرور ہونا چاہی اور انہیں چاہیے کہ وہ عالمی مارکیٹ میں اپنی جگہ بنائیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے بچوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپ دیے کلاشنکوف نہیں اور لیپ ٹاپ بھی ہم نے میرٹ کے بغیر کسی کو نہیں دیے، انہیں مختلف تعلیمی وظائف دیے تاکہ ملک کا مستقبل روشن ہو۔شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان پر قرضوں کا بہت بڑا بوجھ ہے، 75 برس میں مختلف ادوار میں قرضوں کی بھرمار کی گئی، پاکستان کب تک قرضے لیتا رہے گا؟ ہمیں قرضوں سے جان چھڑانی ہوگی، قومیں وہی کامیاب ہیں جو قرض لے کر اسے کامیابی کے ساتھ واپس کردیں، امید رکھیں پاکستان جلد مشکلات سے نکل جائے گا، ہم پاکستان کا کھویا ہوا وقار اسے واپس دلائیں گے؟انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کا بھرپور ساتھ دے رہا ہے، چین سے ایک ارب ڈالر آچکے ، چین کے بارے میں بعض لوگوں نے ایسے جملے کسے اور بے جا باتیں کی جس سے چین ناراض ہوا، وزیر خارجہ بلاول بھٹو اور ہمیں چین کو یقین دلاتے ہوئے ایک سال ہوگیا کہ ہم چین کے ساتھ ہیں، چین سمجھ گیا ہے کہ پاکستان مشکل میں ہے اور اسے پاکستان کا ہاتھ تھامنا ہوگا۔شہباز شریف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں ایسے دوستوں سے ملادیا جن میں چین، سعودیہ عربیہ، قطر اور یو اے ای شامل ہیں لیکن ہم اپنے دوستوں کے بارے میں دشنام طرازی کریں اور الزامات لگائیں تو اس سے بڑی محسن کشی کیا ہوگی؟ان کا کہنا تھا کہ چین نے بغیر کسی شرط کے ہماری مدد کی جس میں 30 ارب ڈالر کی لاگت سے سی پیک شامل ہے، کسی اور کو وقتی طور پر خوش کرنے کے لیے برے وقت میں ساتھ دینے والے دوستوں کو بھلادیں تو یہ احسان فراموشی ہوگی۔

Comments (0)
Add Comment