پرویز الٰہی رہائی کے فورا بعد دوبارہ گرفتار، لاہور منتقل

راولپنڈی: سابق وزیراعلی پنجاب چودھری پرویز الہی کو سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی سے رہا ہوتے ہی نیب کی ٹیم نے دوبارہ گرفتار کرلیا۔

سابق وزیر اعلی پنجاب پرویز الہی کو اڈیالہ جیل راولپنڈی کی انتظامیہ نے نظر بندی کی مدت ختم ہونے پر رہا کردیا تاہم چوہدری وہ جیسے ہی اڈیالہ جیل کے مرکزی گیٹ سے باہر نکلے تو وہاں پہلے سے موجود نیب راولپنڈی و لاہور کی ٹیم موجود تھی جو انہیں وہیں سے دوبارہ گرفتار کرکے لے گئی۔

نیب ٹیم نے پرویز الہی کو جوڈیشل کمپلیکس راولپنڈی میں ڈیوٹی جج کی عدالت میں پیش کر کے راہداری ریمانڈ کی درخواست کی۔
ڈیوٹی سول جج نے پرویز الٰہی کو ایک دن کے راہ داری ریمانڈ پر نیب لاہور کے حوالے کر دیا، جس کے بعد ٹیم لاہور روانہ ہوگئی۔

ڈیوٹی جج نے راہ داری ریمانڈ میں حکم دیا کہ ملزم پرویز الٰہی کو کل منگل کو نیب لاہور کی مجاز عدالت پیش کیا جائے۔

نیب کیس

پرویز الہی کو ڈسٹرکٹ گجرات اور منڈی بہاؤالدین میں ترقیاتی منصوبوں میں 1 ارب 25 کروڑ کے کرپشن کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔

ان کیخلاف مجموعی طور پر 23ارب مالیت کے 226 ٹھیکوں میں فرنٹ مینوں کے زریعے سوا ارب کی کرپشن و کک بیکس وصول کرنے کا الزام ہے۔

نیب لاہور پرویزالہی، ملزم مونس الہی اور سی اینڈ ڈبلیو کے افسران کیخلاف ترقیاتی منصوبوں میں بڑے پیمانے پر کرپشن کی انویسٹی گیشن کررہا ہے۔

پرویز الہی کی گرفتاری سیکرٹری سہیل اصغر اعوان، سی اینڈ ڈبلیو کے 2 ایس ڈی اوز اور سب انجینئر کی گرفتاری کے بعد شواہد موصول ہونے پر عمل میں لائی گئی۔۔۔

ٹھیکوں کی تفصیلات

نیب کے مطابق ملزمان نے من پسند ٹھیکیداروں کو نوازنے کیلئے گجرات اور منڈی بہائوالدین میں کل 226 ٹھیکے منظور کروائے۔ وزیر اعلی آفس سے وزارت مواصلات کو 184 سمریوں کی منظوری کیلئے ڈائریکٹ احکامات بھی جاری کروائے گئے۔

Comments (0)
Add Comment