لباس کی وجہ سے سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بننے والی اداکارائیں

کراچی(این این آئی) پاکستان کی فیشن انڈسٹری دنیا بھر میں اپنی ایک الگ پہچان رکھتی ہے۔ بہت سی مقبول اداکارائیں نامور فیشن ڈیزائنر کے لباس زیب تن کیے ہی سامنے آتی ہیں اور لیکن کچھ اداکارائیں ایسی بھی ہیں جنہیں نا مناسب لباس کی وجہ سے سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔اداکاری کی وجہ سے اپنی پہچان بنانے والی اداکارائیں اکثر لباس کی وجہ سے بھی صارف کی تنقید کا سامنا کرتی ہیں۔اکثر صارفین اداکاراؤں کے نامناسب لباس میں فوٹو شوٹ کو غیر اسلامی اور مغرب کی نقل قرار دیتے ہوئے ناپسندیدگی کا اظہار بھی کرتے ہیں۔

ڈرامہ انڈسٹری کی مقبول اداکارہ صبا قمر کا ایک اسٹائل ہے جو کہ وہ ہمیشہ بر قرار رکھتی ہیں۔ وہ نہ صرف اپنے رویے بلکہ اداکاری کی وجہ سے اپنی مثال آپ ہیں لیکن صبا قمر کو اس وقت تنقید کا سامنا کرنا پڑا جب حال ہی میں انہوں نے ایک منفرد انداز میں فوٹو شوٹ کرایا جسے سوشل میڈیا صارفین نے غیر اخلاقی قرار دیا اور یہ بھی کہا کہ صبا قمر اس طرح کے لباس زیب تن کرکے پاکستان کی غلط تصویر پیش کر رہی ہیں۔بین الاقوامی شہرت یافتہ اداکارہ ماہرہ خان کی گزشتہ سال بالی ووڈ اداکار رنبیر کپور کے ہمراہ سگریٹ نوشی کرتی کچھ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں جس کی وجہ سے ماہرہ خان کو کافی برا بھلا کہا گیا۔ صارفین کی جانب سے اداکارہ کی سگریٹ نوشی بالخصوص مختصر لباس پر تنقید کی گئی۔

ایک صارف نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماہرہ خان نے یہ سب کچھ کرکے اپنی پروقار شخصیت کو تباہ کردیا۔ ماہرہ کے اس عمل نے سب کو بہت مایوس کیا۔تمغہ امتیاز یافتہ اداکارہ مہوش حیات دلفریب اندازِ اداکاری اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی اداکارہ کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ دنیا بھر میں اْن کی صلاحیتیوں کے گن گائے جا رہے ہیں تاہم حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’باجی‘ میں شامل ایک آئٹم سانگ ’گینگسٹر گڑیا‘ میں رقص اور لباس کی وجہ سے مہوش حیات کو تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

بہت سے صارفین نے مہوش کے آئٹم سانگ میں ڈانس کو کترینہ کیف کی کاپی قرار دیا جس پر ایک صارف نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ نے کترینہ کی طرح ڈانس کرنے کی کوشش کی ہے لیکن میں بتانا چاہتی ہوں کہ یہ بالی ووڈ نہیں ہے، ہم مختلف طرح کا کام کرتے ہیں۔ ہم فلموں کا ری میک نہیں بناتے ہم مختصر لباس نہیں پہنتے، آئیں پاکستانی ہونے پر فخر کریں۔

لباس
Comments (0)
Add Comment