اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم ہاؤس مظفرآباد میں بلایا جانے والا اجلاس اختلاف کا شکار ‘اجلاس میں ممبران اسمبلی کا تلخ جملوں کا تبادلہ ‘تاحال وزیراعظم کا فیصلہ نہ ہوسکا تفصیلات کے مطابق وزارت اعظمیٰ کے لیے پی ٹی آئی کی جانب سے وزیراعظم ہاؤس میں بلائی جانے والی میٹنگ شدید اختلافات اور لڑائی جھگڑے کا شکار ہو گئی انوار الحق اور اقبال میو کے درمیان شدید تلخ کلامی چوہدری انوارالحق کا ملک ظفر اقبال کے درمیان بھی شدید گالم گلوچ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اجلاس میں شرکت ہی نہیں کی بیرسٹر سلطان نے سردار عتیق سے بھی ملاقات کی ذرائع کے مطا بق وزیراعظم آزاد کشمیر کے انتخاب کے معاملے پر حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف میں پھوٹ پڑنے سے وزارت عظمیٰ کے لیے کسی نام پر اتفاقِ رائے قائم نہ ہو سکا۔ذرائع کے مطابق ناراض اراکین نے مرکزی قیادت کے فیصلوں کے خلاف بغاوت کر دی ہے اور اپوزیشن سے رابطے شروع کردیے ہیں۔ بیرسٹر سلطان اور تنویر الیاس گروپ میں مذاکرات ناکامی سے دوچار ہو گئے ہیں اور وزراتِ عظمیٰ سے پیچھے ہٹنے کو کوئی بھی تیار نہیں۔حکمران جماعت کے 3 دھڑوں کی جانب سے 5 امیدوار میدان میں ہیں، واضح رہے کہ اسمبلی میں وزیراعظم کے انتخاب کے لیے سادہ اکثریت یعنی 27ووٹ درکار ہیں۔ سیاسی ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف میں پھوٹ حزب اختلاف کے لیے سود مند ثابت ہو سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق فارورڈ بلاک اور بیرسٹر سلطان گروپ نے اپوزیشن سے وزارت عظمیٰ کی صورت میں مشروط تعاون کی پیشکش کر دی۔اپوزیشن نے 30 اراکین کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے جب کہ پی ٹی اراکین کی مدد کے بغیر حکومت سازی نہیں جا سکتی ۔